اسرائیلی پارلیمنٹ نے الجزیرہ پر پابندی کا قانون منظور کر لیا

اسرائیلی پارلیمنٹ نے عرب خبر رساں ادارے الجزیرہ پر پابندی کا قانون منظور کر لیا۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ میں منظور کئے جانے والا قانون حکومت کو اسرائیل میں الجزیرہ کی نشریات روکنے کا اختیار دیتا ہے اور ایجنسی فرانس پریس ( اے ایف پی ) اور ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کنیسٹ سے بل منظور کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور اعلان کیا تھا کہ وہ ” الجزیرہ کو بند کرنے کے لیے فوری طور پر کارروائی کریں گے”۔
پیر کی شام پیش کئے جانے والے بل کو 70 ووٹوں سے منظور کیا گیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے الجزیرہ پر پابندی پر ’فوری کارروائی‘ کرنے کا اعلان کیا۔
اسرائیلی پارلیمنٹ کی جانب سے بل کی منظوری کے فوراً بعد کی گئی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں یاہو نے اس قانون کا خیرمقدم کیا، اور کہا کہ الجزیرہ “اب اسرائیل سے نشریات نہیں کرے گا”۔
وزیر مواصلات شلومو کارہی نے بھی کہا کہ الجزیرہ “آنے والے دنوں میں بند ہو جائے گا”۔
اس سے قبل بھی اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں الجزیرہ کے دفاتر کو روکنے کے لیے ہنگامی ضوابط استعمال کرنے کی دھمکیاں دی جا چکی ہیں۔
اکتوبر کے وسط میں اسرائیل کی حکومت نے جنگ کے وقت کے قواعد و ضوابط کو منظور کیا جس سے اسے غیر ملکی میڈیا کو عارضی طور پر بند کرنے کی اجازت دی گئی جسے اس کے قومی مفادات کے لیے خطرہ سمجھا جاتا ہے۔
اسرائیل کے وزیر مواصلات شلومو کارہی نے اس وقت کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ یہ اقدامات الجزیرہ کے خلاف استعمال ہوں گے، جو اسرائیل کی جاری جنگ کے دوران غزہ سے براہ راست نشر کرنے والے چند بین الاقوامی میڈیا چینلز میں سے ایک ہے۔
وزیر نے الجزیرہ پر حماس کے حامی تعصب اور اسرائیل کے خلاف اکسانے کا الزام بھی لگایا تھا۔
آزادی صحافت کی تنظیموں نے الجزیرہ اور دیگر میڈیا کو بند کرنے کے مطالبات کی مذمت کی۔
اسرائیل نے اکثر الجزیرہ پر حملہ کیا ہے جس کے دفاتر مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ میں ہیں، 2017 میں اسرائیل نے الجزیرہ کے صحافیوں پر پابندی لگانے، اس کے دفاتر کو بند کرنے اور اسے ایئر ویوز سے روکنے کا اعلان کیا تھا۔
اسرائیل کے اس وقت کے وزیر مواصلات ایوب کارا نے چینل پر تشدد بھڑکانے کا بھی الزام لگایا تھا۔
2022 میں الجزیرہ کی نامہ نگار شیریں ابو اکلیح کو اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں رپورٹنگ کے دوران حملے کا نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگئی تھیں۔

تازہ ترین

November 23, 2024

ترقی پسند متبادل ہی معاشی بدحالی، نفرتوں اور ریاستی جبر کا توڑ ہے،افراسیاب خٹک

November 23, 2024

پی ٹی آئی کا احتجاج سیاسی نہیں، گورنر راج میں وقت نہیں لگتا مگر ہم صبرسے کام لے رہے ہیں،اختیار ولی خان

November 22, 2024

موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پیدا ہونے والے مسائل کے حل کی ضرورت ہے، سید یوسف رضا گیلانی

November 22, 2024

اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے عادل خان بازئی کی نااہلی کے لیے ریفرنس پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنادیا

November 22, 2024

صدر آصف علی زرداری کی ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت

ویڈیو

December 14, 2023

انیق احمد سےعراقی سفیر حامد عباس لفتہ کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

December 8, 2023

اسلام آباد، ورکرز ویلفیئر فنڈز کی جانب سے پریس بریفنگ کااہتمام

October 7, 2023

افتخار درانی کے وکیل کی تحریک انصاف کے رہنما کی بازیابی کے حوالے سے گفتگو

October 7, 2023

افغان وزیرخارجہ کا بلاول بھٹو نے استقبال کیا

October 7, 2023

پشاور میں سینکڑوں افراد بجلی بلوں میں اضافے پر سڑکوں پر نکل آئی

کالم

October 14, 2024

شہر میں اک چراغ تھا ، نا رہا

October 11, 2024

“اب کے مار ” تحریر ڈاکٹر عمران آفتاب

October 2, 2024

فیصل کریم کنڈی کہ کاوشوں سے خیبرپختونخوا کی قربانیوں کی عالمی پزیرائی

September 17, 2024

اے ٹی ایم آئی ایس سے نئے امن مشن میں منتقلی کو درپیش چیلنجز ،ایتھوپیا کا نقطہ نظر

August 20, 2024

ایتھو پیا،سیاحت کے عالمی افق پر ابھرتا ہوا ستارہ