اسلام آباد (ویب ڈیسک)پینٹاگون کے سابق عہدیدار نے کہا ہے کہ جتنا اسرائیلی نقصان ہونا چاہئے تھا نہیں ہوا۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب ایران کے علاوہ عراق‘ یمن‘ لبنان سے بھی اسرائیل پر ڈرون راکٹ‘ بلاسٹک اور کروز میزائل داغے گئے۔
امریکی ملٹری نے درجنوں ایرانی ڈرون بلاسٹک میزائل اور کروز میزائل فضا میں تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
امریکی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ اس بات پر ہم شکر ادا کرتے ہیں کہ گزشتہ ہفتے ہی امریکہ نے جنگی طیارے اور جنگی بحری جہاز علاقے میں پہنچا دیئے تھے۔
ایران کی طرف سے120بلاسٹک میزائل‘170تباہی پھیلانے والے ڈرون اور 36کروز میزائل داغے جانے پر اسرائیل بھر میں فضائی حملے کے سائرن گونجتے رہے۔
امریکی وزارت دفاع پینٹاگون کے مڈل ایسٹ پالیسی شعبے کے سابق عہدیدار ڈانا سٹرول کے مطابق اگر ایران کا مقصد اسرائیل کو تنہا کر کے اُسے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر مہلک حملے کی سزا دینا تھا تو وہ ایرانی مقصد پورا نہیں ہو سکا۔
ڈانا سٹرول جو آجکل واشنگٹن انسٹی ٹیوٹ آف مشرق قریب کے پالیسی ساز ادارے میں خدمات انجام دے رہے ہیں کے مطابق اردنی دارالحکومت کے ایک گنجان علاقے میں امریکی نشریاتی ادارہ جو ملبہ دکھا رہا ہے اسکے بارے میں یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ ایرانی ڈرون یا میزائل کا ہے‘ اسرائیلی آئیرن ڈروم یا اردنی میزائل کا ہے جو ایرانی ڈرون اور میزائلوں کو تباہ کرنے کیلئے استعمال ہوئے۔
امریکی پنٹاگون کے اس سابق عہدیدار کے مطابق ایران کے سینکڑوں کروز میزائلوں‘ پائلٹ لیس ڈرون طیاروں اور بلاسٹک میزائلوں کے حملے میں اسرائیل کا جتنا نقصان ہونا چاہئے تھا اتنا نہیں ہوا جبکہ ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر کے مطابق ایرانی ایکشن نے 50فیصد سے زائد اہداف تباہ کئے ہیں۔
امریکی وزیر آسٹن نے اسرائیلی وزیر دفاع گیلنٹ کو فون پر کہا کہ آئندہ جب بھی اسرائیل کو ایران یا اُسکے مختلف ملکوں میں موجود حامی گروپوں کے حملوں سے نمٹنے کی ضرورت محسوس ہوئی وہ اس کیلئے امریکہ پر بھرپور انحصار کر سکتاہے۔