واشنگٹن (نیوزڈیسک)امریکا کا کہنا ہے کہ ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے کا ذمہ دار ایران خود ہے، 45 سال پرانا ہیلی کاپٹر خراب موسم میں استعمال کرنے کے فیصلے کی ذمہ داری ایران پر ہی عائد ہوتی ہے۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد ایران نے مدد طلب کی تھی، تاہم امریکا لاجسٹک وجوہات کی بنا پر ایران کی درخواست کو قبول نہیں کرسکا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایران کو ہی حادثے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ 45 سال پرانا ہیلی کاپٹر خراب موسم میں استعمال کرنے کا فیصلہ ایران کا اپنا ہے، ایران ہی حادثے کا ذمہ دار ہے۔
انہوں نے امریکا کی جانب سے ایران پر لگائی گئی پابندیوں کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران پر لگائی گئی پابندیوں کے لیے بالکل معذرت نہیں کریں گے۔ دہشتگردوں کی سپورٹ کرنے پر ایران ان پابندیوں کا مستحق ہے۔
میتھیو ملر نے کہا کہ ایرانی حکومت نے اپنے ہوائی جہاز کو دہشت گردی کو سپورٹ کرنے کے لیے استعمال کیا، اور دیگر دہشتگردانہ کارروائیوں میں بھی ملوث رہنے کے واضح شواہد ہیں، اس لیے ایران سے پابندیاں ہٹانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
واضح رہے کہ ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ ایرانی صوبے مشرقی آذربائیجان میں شدید دھند کے دوران پہاڑی علاقوں سے گزرتے ہوئے پیش آيا، جس میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان سمیت مشرقی آذربائیجان کے گورنر ملک رحمتی اور ایرانی سپریم لیڈر کے نمائندے محمد علی جاں بحق ہوئے۔