جاپان نے روس سے جنگ میں یوکرین کی مدد کی خاطر امریکہ کو پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے سے روس اور جاپان کے تعلقات میں سرد مہری پیدا ہوسکتی ہے۔ یوکرین جنگ کے باعث متعدد ممالک روس سے دوری اختیار کر رہے ہیں۔
یوکرین کو روسی افواج کا ڈٹ کر سامنا کرنے کے لیے بہت بڑے پیمانے پر ہتھیاروں اور دفاعی ساز و سامان کی ضرورت ہے۔ موسمِ گرما میں یوکرین کی فوج کو روسی حملوں کا موثر سامنا کرنے میں مشکلات درپیش رہی تھیں۔ توپ کے گولوں کی شدید کمی کو اس کا بنیادی سبب قرار دیا جاتا رہا ہے۔
ہھتیاروں کی برآمد سے متعلق بہت سی رکاوٹیں دور کردیئے جانے پر بھی جاپانی حکومت پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم یوکرین کو براہِ راست فروخت نہیں کرسکتی۔ یہ ایئر ڈیفنس سسٹم امریکہ میں ڈیزائن کیا گیا ہے اور اس حوالے سے قانونی رکاوٹیں موجود ہیں۔
یوکرین کی قیادت کے لیے یہ خبر خاصی خوش آئند ہے کہ جاپانی ادارے پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم کا جدید ترین ورژن امریکہ کو فروخت کرسکیں گے اور امریکہ یہ شپمنٹس یوکرین روانہ کرے گا۔
یاد رہے کہ یوکرین کو ہتھیاروں اور متعلقہ دفاعی ساز و سامان کی شدید قلت کے باعث روس کے خلاف مزاحمت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ یوکرین کی قیادت اس حوالے سے امریکہ اور یورپ کی بے اعتنائی کا شکوہ بھی کرتی رہی ہے۔ یورپ کے متعدد ممالک نے روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کی مزید امداد سے ہاتھ روک لیا ہے۔ امریکہ میں جو بائیڈن انتطامیہ کو بھی کانگریس میں یوکرین کے لیے امداد کی منظوری میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ری پبلکنز چاہتے ہیں کہ یوکرین کو مزید امداد فراہم کرنے کے بجائے ملک میں صحتِ عامہ اور دیگر شعبوں کی کارکردگی بہتر بنانے پر زیادہ فنڈز خرچ کیے جائیں۔
مزید پڑھیں: مودی امریکہ کیساتھ تعلقات بچانےکیلئے سکھ رہنماکےقتل کی تفتیش پررضا مند