یورپی یونین کی موسمی صورتحال کی نگرانی کرنے والے ادارہ کا کہنا ہےکہ سال 2023 کرہ ارض کا اب تک کا گرم ترین سال تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس کے تمام دن صنعتی دور سے پہلے کے مقابلے میں ایک ڈگری زیادہ گرم رہے۔
سائنسدانوں نے انکشاف کیا کہ اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ سال 2023 پچھلے ایک لاکھ سالوں کے مقابلے سب سے زیادہ گرم ترین سال رہا ہے ۔
سائنسدانوں نے پہلے ہی اشارہ دے دیا تھا کہ 2023 انسانی تاریخ کا گرم ترین سال ہونے ہوگا۔
اس کی بڑی وجہ گزشتہ سال کے دوران ہیٹ ویوو، خشک سالی اور جنگل کی آگ نے ایشیا، افریقا، یورپ اور شمالی امریکا کو شدید متاثر کیا تھا، جس کے نتیجے میں معیشت، ماحولیاتی نظام اور انسانی صحت پر شدید اثرات مرتب ہوئے۔
ستمبر 2023 میں خبر سامنے آئی تھی کہ یورپی یونین کی کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس (Copernicus Climate Change Service) کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جون، جولائی اور اگست میں دنیا بھر میں اوسط درجہ حرارت 16.77 ڈگری سیلسیس (62.19 ڈگری فارن ہائیٹ) تھا جو 2019 کے درجہ حرارت (16.48 ڈگری سیلسیس) سے تجاوز کر گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال جولائی کے علاوہ تمام مہینے گرم ترین تھے جبکہ اگست سب سے گرم مہینہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔
اگرچہ بہت سی حکومتوں اور کمپنیوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے کے اہداف مقرر کیے ہیں، لیکن کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار اب بھی بہت زیادہ ہے، 2023 می کوئلہ، تیل اور گیس جلانے سے کاربن گیسز کے اخراج کا ایک نیا ریکارڈ قائم کیا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی سطح اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، جس کی پیمائش 419 حصے فی ملین تھی۔