نیویارک: عدالت نے جنسی ہراسانی کیس میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو متاثرہ خاتون صحافی ای جین کیرول کو 83.3 ملین یعنی 8 کروڑ اور 33 لاک ڈالرز ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 1990 کے وسط میں برگڈورف گڈمین ڈیپارٹمنٹل اسٹور کے ڈریسنگ میں خاتون صحافی جین کیرول کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کی تھی۔
تاہم جب ڈونلڈ ٹرمپ صدر بنے تو خاتون صحافی نے اپنے ساتھ ہونے والے واقعے کا زکر کیا لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے اس الزام کو مکمل طور پر بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیدیا۔
جس پر خاتون صحافی نے نومبر 2019ء میں سابق صدر کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کردیا جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مجھے جھوٹا قرار دینے پر میری ساکھ خراب ہوئی۔
خاتون صحافی نے کہا کہ میں ایک معتبر میگزین کی کالم نگار رہی ہوں اور میرا پروفیشن اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ میں جو بات کہوں وہ مکمل طور پر مستند اور درست ہو۔
جین کیرول نے عدالت سے 73 ملین ڈالر ہرجانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مجھے جھوٹا کہا جس نے میرے کیریئر کی تمام خبروں اور کالموں پر سوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے۔
جیوری نے آج تین گھنٹے سے بھی کم بحث کے بعد اپنا فیصلہ سنا دیا جس میں خاتون صحافی کے دعوے سے 10 ملین ڈالر زیادہ یعنی 83.3 ملین کا ہرجانہ عائد کیا گیا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ہرجانے کی رقم میں اضافہ ڈونلڈ ٹرمپ کے سوشل میڈیا پر عدالتی حکام اور خاتون صحافی کو مسلسل نشانہ بنائے جانے اور ساکھ کو نقصان پہنچانے کے باعث کیا گیا۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عدالت کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔