دنیا کی تیسری بڑی جمہوریت انڈونیشیا میں صدارتی، پارلیمانی اور بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا جس کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق انتخابات میں 20 ہزار سے زائد نشستوں پر ڈھائی لاکھ سے زائد امیدواروں نے حصہ لیا تاہم 3 صدارتی امیدواروں انیس راشد، پروبووہ سوبی آنتو اور گنجر پرانو وہ پر سب کی نظریں مرکوز ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق سابق فوجی کمانڈر پروبووہ سوبی آنتو کی جیت کے امکانات روشن ہیں۔ انتخابات کے ابتدائی نتائج کا اعلان آج شام کو ہونے کا امکان ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق انڈونیشیا میں حتمی سرکاری نتائج آنے میں 35 دن لگ سکتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق جکارتا اور جاوا کے علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال بننے کی وجہ سے پولنگ کا عمل متاثر رہا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق 20 کروڑ سے زائد ووٹرز نے انتخابی عمل میں حصہ لیا۔ رجسٹرڈ ووٹروں کی اکثریت نوجوانوں کی ہے جن میں تقریباً 55 فیصد کی عمریں 17 سے 40 سال کے درمیان ہے۔