ہالینڈ کے انتہائی دائیں بازو کے سیاستدان گیرٹ وائلڈرز نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں حکومت کی تشکیل میں مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ مخلوط مذاکرات کی نگرانی کے لیے مقررکیے جانے وال ایک شخص نے دھوکہ دہی کے الزامات پر استعفیٰ دے دیا ہے۔
ولڈر اور ان کی پارٹی فار فریڈم (پی وی وی) نے گزشتہ بدھ کو ہونے والے انتخابات میں 150 نشستوں پر مشتمل ڈچ پارلیمان میں تقریبا ایک چوتھائی نشستیں جیتی تھیں جو ان کی کامیابی کے حوالے سے کی جانے والی پیش گوئی سے تقریبا 10 زیادہ ہیں۔
نیدرلینڈز کے الیکشن میں گیرٹ ولڈرز کی پارٹی مجموعی 150 نشستوں میں سے 37 نشستیں لیکر سب سے آگے ہے، جبکہ اِس کے مقابلے میں کنزرویٹو پیپلز پارٹی 24 اور بائیں بازو کی لیبر گرین کولیشن 25 نشستیں حاصل کرپائی تھیں۔
ہالینڈ کی سیاست میں رواج کے باعث ہے سب سے بڑی جماعت کے رہنما کی حیثیت سے ولڈر نے گزشتہ ہفتے اہنی جماعت کے سینیٹر گوم وان اسٹرین کو اپنی پسند کے ”اسکاؤٹ“ کے طور پر کام کیلئے شامل کیا تھا ۔
تاہم بعد ازاں ایسے الزامات سامنے آئے تھے کہ وین اسٹرین ان متعدد افراد میں سے ایک تھے جن پر یوٹریکٹ ہولڈنگز نے یوٹریکٹ یونیورسٹی اور یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کو ”غیر منظم“ طریقے سے سنبھالنے کا الزام عائد کیا تھا۔ وان اسٹرین نے دھوکہ دہی کے کسی بھی الزام سے انکارکیا لیکن انہوں نے پیر 27 نومبر کی کی صبح سیاسی عمل سے دستبرداری اختیارکرلی۔
ہالینڈ کی پارلیمان کی جانب سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ ’ میڈیا میں میرے ماضی میں کیے گئے کام سے متعلق مضامین شائع ہوئے، جن میں میری دیانت داری پر سوال اٹھایا گیا، جس کا میرے اسکاؤٹ کے طور پر موجودہ کام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ میں نے گیرٹ ولڈر اور پارلیمنٹچیئرمین کو مطلع کیا ہے کہ میں فوری طور پر اسکاؤٹ کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریوں سے مستعفی ہو جاؤں گا۔
ڈچ اتحاد کے عمل میں عام طور پر مہینوں لگتے ہیں ۔ ولڈر کا کہنا ہے کہ وہ ایک نئے اسکاؤٹ کی تلاش کریں گے، جس میں ان کے ساتھ گرین لیفٹ/لیبر رہنما، فرانس سمرمینز، وی وی ڈی کے رہنما دلان یسلگوز زیگریئس اور لبرل ڈیموکریٹک ڈی 66 کے سربراہ روب جیٹن شامل ہوں گے۔
ایکس پوسٹ میں ولڈر کا کہا ہے کہ وہ ’اس خوبصورت ملک کا وزیر اعظم‘ بننے کے لیے پرعزم ہیں۔
اگر ولڈر اتحاد بنانے میں ناکام ہوجاتے ہیں تو ہی ٹمرمینز کی گرین لیفٹ / لیبر جیسی کسی اور پارٹی کو کوشش کرنے کے لئے مدعو کیا جاسکتا ہے۔ اگرچہ وزیراعظم عام طور پر سب سے بڑی پارٹی کا ہی ہوتا ہے لیکن یہ صرف ایک کنونشن ہے۔
مزید پڑھیں: جنگ بندی کادوسراروز،رات گئے13 اسرائیلیوں کےبدلے39 فلسطینی رہا