اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)انڈونیشیا کے سفارت خانے کی جانب سے اپنے بابائے قوم صدر سوئیکارنو کی تاریخی خدمات کو سراہنے کے لیے منعقدہ تقریب میں مہمان خصوصی سینیٹر مشاہد حسین نے سوئیکارنو کو ’تیسری دنیا کا ہیرو‘ قرار دیا۔
سینیٹر مشاہد حسین،جنہوں نے اپنا بچپن جکارتہ میں اپنے والد، کرنل امجد حسین سید کے ساتھ گزارا، جو انڈونیشیا میں پاکستان کے پہلے ملٹری اتاشی تھے، نے بھارت کے ساتھ 1965 کی جنگ کے دوران پاکستان کے ساتھ سوئیکارنو کی یکجہتی پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ صدر سوئیکارنو نہ صرف ایک عظیم آزادی پسند تھے بلکہ 1955 کی بنڈونگ کانفرنس کے معمار بھی تھے، جس نے ایشیائی بحالی، افریقی ایشیائی یکجہتی اور غیر منسلک تحریک کی بنیاد رکھی۔ سینیٹر مشاہد حسین نے بعد ازاں عالمی رہنماؤں کے ساتھ صدر سوئیکارنو کی تاریخی تصاویر کی تصویری نمائش کا افتتاح کیا۔
تصویری نمائش میں سینیٹر مشاہد حسین کے والد کرنل امجد حسین سید کی اہم تصاویر بھی نمایاں تھیں کیونکہ وہ انڈونیشیا کے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز بنتانگ دھرما (اسٹار آف میرٹ) کے وصول کنندہ ہیں، جو انہیں 1963 میں صدر سوئیکارنو نے عطا کیا تھا۔ کرنل کی دو تصاویر امجد حسین سید نمائش میں نمایاں نمائش کے لیے موجود تھے، ان کی ایک ملاقات صدر سوئیکارنو سے ہوئی اور دوسرے میں انڈونیشیا کا ایوارڈ وصول کیا۔ بعد ازاں سینیٹر مشاہد حسین نے اسلام آباد کی اسلامی یونیورسٹی میں زیر تعلیم انڈونیشین طلباء کے ساتھ انڈونیشین گانا گایا۔
انڈونیشیا کے قائم مقام سفیر یوسران ہردومو نے انڈونیشیا کے آرکائیوز کے سربراہ ڈاکٹر امام کے علاوہ ڈی جی نیشنل لائبریری آصف اقبال خان اور ڈائریکٹر نیشنل آرکائیوز ڈاکٹر مظہر سعید کے ساتھ بھی گفتگو کی۔ اس موقع پر ثقافتی پرفارمنس کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں انڈونیشین کھانے مہمانوں کو پیش کیےگئے۔
مزید پڑھیں: ایوان بالا کی قواعد و ضوابط اور استحقاق کمیٹی کا اجلاس سینیٹر محمد طاہر بزنجو کی زیر صدارت منعقد