اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)پیپلز پارٹی کے ترجمان فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ سینٹ کے الیکشن دو اپریل کو ہونے جا رہے ہیں،خیبر پختونخوا حکومت مخصوص نشستوں کی حلف برداری سے گریز کر کے راہ فرار اختیار کررہی ہے اور آئین کی خلاف ورزی کر رہی ہے، اپوزیشن جماعتیں عدالت سے رجوع کر رہی ہیں، یہ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں کہ کہیں سینیٹ نشستیں اپوزیشن کو نہ ملیں،حلف لینے کی صورت میں حکومتی اتحاد کو کے پی کے سے سینٹ کی چھ نشستیں ملیں گی جبکہ سینٹ الیکشن میں حکومتی اتحا د کامیاب ہوگا، وزیر اعلی کے پی کے باہر آتے ہیؔ تو ڈائیلاگ مارتے ہیں اندر جاتے ہیں تو وزیراعظم کے پاوں پڑتے ہیں،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو غیر ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کرنا چاہیئے۔میڈیا کوارڈینیٹر نذیر ڈھوکی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پہلے حکومت کا قیام عمل میں لایا گیا جس کے بعد سینٹ کے ضمنی انتخابات ہوئے،دو اپریل کو سینٹ کے انتخابات ہونے جارہے ہیں ،پھر چئیرمین سینٹ کا الیکشن ہوگا جس کے بعد ضمنی انتخابات ہونگے۔یوں پولیٹکل پراسس مکمل ہوجائیگا ۔حکومت آئی ایم ایف کے پاس جارہی ہے،بجٹ آنیوالا ہے،مشکلات موجود ہیں، ہماری کوشش ہوگی کہ عوام کو پورا پورا ریلیف دیا جائے۔ سنی اتحاد کونسل والے ناسمبلی میں بڑا شور مچاتے ہیں،خیبر پختونخوا کے علاوہ تمام مخصوص نشستوں پر حلف برداری ہو چکی ہے ،گورنر کے پی نے کے پی اسمبلی کا اجلاس بلایا لیکن سپیکر کے پی نے یہ اجلاس ملتوی کردیا،،اپوزیشن کی جماعتیں عدالت سے رجوع کر رہی ہیں، کے پی کے حکومت کا اجلاس نہیں بلایا جا رہا،کے پی حکومت غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے، آئین کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے اور راہ فرار اختیار کی جا رہی ہے،کے پی میں یہ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں کہ کہیں سینیٹ نشستیں اپوزیشن کو نہ ملیں،آج دوبارہ اسپیکر کے پی اسمبلی سے کہتے ہیں کہ آپ آئینی عہدوں پر ہیں مخصوص نشستوں پر اسپیکر کے پی اسمبلی منتخب ممبران سے حلف لیں،حلف لینے کی صورت میں حکومتی اتحاد کو کے پی کے سے سینٹ کی چھ نشستیں ملیں گی جبکہ سینٹ الیکشن میں حکومتی اتحا د کامیاب ہوگا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی کے پی کے باہر آتے ہیؔ تو ڈائیلاگ مارتے ہیں اندر جاتے ہیں تو وزیراعظم کے پاوں پڑتے ہیں،ہم چاہتے ہیں کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان اچھے تعلقات ہوں۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ دہشتگردی کے واقعات میں فورسز کے جوان شہید ہو رہے ہیں،ہم نے افغانستان کو بارہا کہا لیکن اب بھی ان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے،اب حکومت مزید برداشت نہیں کریگی کہ ہم اپنوں کے جنازے اٹھاتے رہیں،افغان حکومت کی جانب سے ایکشن نہ لینے پر حکومت نے وہاں پہ کاروائی کی،پی ٹی آئی نے اس کاروائی کی مذمت کی ہے،کبھی انہوں نے دہشتگردی کے واقعات اور جوانوں کی شہادت کی مذمت کی ہے؟انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں نے ہمیشہ غلط بیانی سے کام لیا ہے،سائفر کے ایشو پر یہ نئی فلم لانا چاہتے ہیں،ان کے بیانات آپس میں نہیں ملتے ،انہوں نے ہمیشہ جھوٹ کا سہارا لیا ہے،دھاندلی کے خلاف ثبوت اکٹھے کرکے متعلقہ فورم سے رجوع کریں اور پارلیمنٹ میں شفاف انتخابات کے حوالے سے قانون سازی کریں،اس ایشو پر تمام جماعتوں کو ایک پیج پر اکٹھا ہونا ہوگا،پی پی قیادت نے اس سلسلہ میں تمام قیادت کو ایک پیج پر اکٹھا کیا تےاہم نو مئی کے واقعات کے بعد یہ ختم ہو گیا۔انہوں نے کہا کہ مولانا صاحب کہہ رہے ہیں کہ میری سیٹوں پر ڈاکا دالا گیا،اب وہ انہی لوگوں کیساتھ بیٹھے ہیں،وہ کے پی کے کی بجائے سندھ میں احتجاج کر رہے ہیں،ان کی سیاست ختم ہو چکی ہے۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو غیر ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کرنا چاہیئے،اینٹیں مارنے کیلئے انہیں ٹرک لانا ہوگا۔اپنی ذاتی خواہشات کو استعمال نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ پی پی نے فیصلہ کیا تھا کہ ہم حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے تاہم حکومت کو سپورٹ کرینگے ،انشااللہ یہ حکومت اپنے پانچ سال پورے کریگی۔