اسلام آباد (سٹا ف رپورٹر ) آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ اور سیکرٹری و کنوینیئر ٹریڈرز کمیٹی آئی سی سی آئی خالد چوہدری نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے مطالبہ پر حکومت نے ٹیکس نیٹ میں اضافہ کے لئے تاجر دوست ٹیکس سکیم متعارف کرائی اور رجسٹریشن کے لئے یکم اپریل سے 30 اپریل کا وقت دیا گیا ۔ جبکہ ابھی تک تاجر برادری کے تحفظات دور نہ کئے گئے اور نہ ہی مشاورت کا عمل کیا گیا ۔ تاجر دوست ٹیکس سکیم کی ناکامی کا ذمہ دار ایف بی آر ہے۔ تاجر دوست ٹیکس سکیم کی رجسٹریشن کے لیے دی گئی مدت گزر گئی لیکن ایف بی آر اور نام نہاد خود ساختہ تاجر نمائندوں کی وجہ سے ابھی تک صرف دو سو افراد نے رجسٹریشن کروائی ہے۔ جو کہ لمحہ فکریہ ہے اور ٹیکس کے معاملہ پر حکومت پر تاجر برادری کا عدم اعتماد ہے – ایک ماہ گزرنے کے باوجود عام اور چھوٹے دکانداروں کے لئے کوئی آگاہی پروگرام نہ کیا گیا ہے اور تاجروں کی طرف سے جمع کرایے گئے اعتراضات کا کوئی جواب نہ دیا گیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ تاجر برادری کبھی بھی ٹیکس نیٹ میں اضافہ کی مخالفت نہیں رہی ہے۔ لیکن ایف بی آر نے کبھی بھی کوئی سکیم کامیاب نہیں ہونے دی ہے ایف بی آر نے ہمیشہ سٹیک ہولڈرز سے بات کرنے کی کوشش نہیں کی ایف بی آر نے ہمیشہ نام نہاد خود ساختہ تاجر نمائندوں سے بات کی چس کی وجہ سے آج تک کوئی سکیم کامیاب نہیں ہوئی۔ابھی بھی ہمارا مشورہ ہے کہ ایف بی آر رجسٹریشن کا ٹائم بڑھا کر ہمارے اعتراض کو دور کرے۔اجمل بلوچ کا آخر میں کہنا تھا کہ سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے سکیم کو کامیاب بنایا جا سکتاہے۔