اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) آل پاکستان انجمن تاجراں اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے بعد اجمل بلوچ اور سیکرٹری و کنونیئر ٹریڈرز کمیٹی آئی سی سی آئی خالد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت نے ٹیکس نیٹ میں اضافہ کے لئے تاجر دوست ٹیکس سکیم متعارف کرائی جس کے لئے رجسٹریشن کے لئے ایک ماہ کا وقت دیا ۔ لیکن پاکستان بھر سے صرف دو سو تاجر رجسٹرڈ ہوئے جبکہ ٹارگٹ 30 لاکھ کا تھا . اس دوران ایف بی آر کے افسران سیکم کے بارے میں تحفظات دور کرنے میں ناکام رہے ۔ ایسا محسوس ہوتا تھا کہ ایف بی آر تاجر دوست سیکم کی کامیابی ہی نہیں چاہتا تھا۔ اور نہ ہی کسی قسم کی اشتہار بازی کی ۔ دو مئی کو پہلا اشتبار اخباروں میں آیا جس میں رجسٹریشن کرانے کی ترغیب دی گئی تھی۔ انہوں نے وفاقی وزیر خزانہ سے اپیل کی کہ وہ تاجر دوست ٹیکس سیکم کی ناکامی کی تحقیقات کرائیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ ماہ سالانہ بجٹ پیش کیا جارہا ہے جس میں شنوائی ہے کہ مختلف سیکٹرز میں مزید ٹیکسوں کی بھر مار کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بجٹ میں چھوٹے تاجروں کو مراعات دی جائیں تاکہ ان کے کاروبار چلتے رہیں.