اسلام آباد(آئی ایم ایم) ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے مرکزی دفتر جامعہ نعیمیہ اسلا م آباد میں ڈاکٹر صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس منعقد ہوا ، اجلاس میںلیاقت بلوچ سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل پاکستان ، مفتی گلزار احمد نعیمی، مرکزی صدر جماعت اہل حرم پاکستان، سید محمد صفدر شاہ گیلانی ،مرکزی نائب صدر ملی یکجہتی کونسل پاکستان، علامہ عارف حسین واحدی ،نائب صدر شیعہ علماء کونسل پاکستان، عمران شفیق ایڈووکیٹ سپریم کورٹ آف پاکستان، سیف اللہ گوندل ایڈووکیٹ ، رضیت باللہ ، حافظ عبدالغفار روپڑی، سربراہ جماعت اہل حدیث ، ڈاکٹر محمد شیر سیالوی،سیکرٹری جنرل جماعت اہل حرم پاکستان، علامہ عرفان حسین، البصیرہ ، اسرار احمد و دیگر نے شرکت کی.
تمام قائدین نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ملی یکجہتی کونسل پاکستان نے اس چیز پر اتفاق کیا ہے کہ فروری میں جو فیصلہ آیا تھا اس وقت بھی تمام دینی جماعتوں اور دینی تحقیقی اداروں نے اس پر اپنے تحفظات کا اظہار کر کے مسترد کیا تھا اور اس مسئلہ کی اہمیت کے پیش نظر سپریم کورٹ آف پاکستان نے نظر ثانی کیس میں دیگر جماعتوں تنظیموں اور اداروں کو اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیا اور یہ ہی توقع کی جارہی تھی کہ نظر ثانی کیس کا فیصلہ غیر مبہم ہو گا۔ آئین ، قانون اور قرآن و سنت کے مطابق ایک واضح اور دو ٹوک فیصلہ ہو گا۔ نظر ثانی کیس میں بینچ نے جو فیصلہ سنایا ہے اس میں بہت ساری چیزوں کو سمیٹنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن فیصلہ کی شق 42 نےاس پورے فیصلے کو مشکوک بھی بنا دیا ہے اور از سر نو یہ ماحول پیدا کیا ہے کہ اس نظر ثانی کیس کو آئین قانون اور قرآن و سنت کے فیصلوں کے مطابق قرار نہیں دیا جاسکتا اور شق 42 پر بینچ کی تشریح نے پورے فیصلے کی حیثیت کو ازسر نو متنازع کر دیا ہے ۔
پوری وضاحت کے ساتھ ہمارا اعلان ہے کہ قادیانی آئین اور قانون کے مطابق اپنے آپ کو غیر مسلم بھی تسلیم کر لیں تووہ بنیادی انسانی حقوق جو آئین میں حا صل ہیں اس کے حقدار بن سکتے ہیں لیکن قادیانیت کی تبلیغ کرنا وہ اعلانیہ ہو یا چار دیواری میں ہو یا خفیہ بنیادوں پر ہو انہیں اس بات کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ اس لیے ہم چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اب ریٹائر منٹ کے مرحلے پر ہیں اور اس رخصت ہوتے لمحات میں اپنے ساتھ رسول ﷺ کی نسبت سے کوئی متنازع مشکوک فیصلہ لے کر نہ جائیں۔ جو بھی دینی جماعتیں ہیں نظر ثانی کیس میں اپنے تحفظات اور ملک گیر احتجاج کا اعلان کر رہی ہیں ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں اور ہم مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔ خاص طور پر جو قادیانی کو حق دیا جا رہا ہے یہ کسی صورت تسلیم نہیں کیا جاسکتاہے اور ملی یکجہتی کونسل پاکستان نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کو مسترد کر تے ہوئے یہ اعلان کیا ہے کہ جمعہ کے روز مساجد میں مذمتی قراردادیں منظور کرائی جائیں گی اور ملک گیر احتجاج کیا جائے گا..