حافظ آباد( بیورو رپورٹ)تحفظ عقیدہ ختم نبوت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ پورا کفر عالم اسلام کے خلاف اٹھ کھڑا ہوا ہے مسلمانوں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ عدالتوں کے راستے قادیانیوں کے نظریات کو مسلمانوں میں پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ پاکستان کی موجودہ سیاسی معاشی اور مذہبی صورتحال انتہائی نازک دوراہے پر کھڑی ہے۔ دینی اور سیاسی جماعتوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ عقیدہ تحفظ ختم نبوت کے لیے متحد ہو جائیں۔
ان خیالات کا اظہار تحریک اہلسنت پاکستان ضلع گوجرانوالہ کے زیر اہتمام جامع سید نا علی المرتضیٰ مکی روڈ پر منعقدہ ختم نبوت کانفرنس سے مرکزی نائب صدر صاحبزادہ پیر محمد ضیاء اللہ قادری،علامہ محمد حنیف طاہر آف پھالیہ،علامہ شہباز احمد صدیقی آف یو کے ،علامہ فیاض احمد فیاضی،صاحبزادہ محمد عطاء اللہ رضوی صوبائی جنرل سیکرٹری ،علامہ خواجہ محمد اویس قادری،علامہ محمد سیف اللہ رضوی،قاری محمد علی صدیقی،حافظ محمد سلمان کھوکھر ،پیر عتیق الرحمن صدیقی،بابا جی محمد نزیر نوشاہی ڈار ،مولانا مبشر حسین ہزاروی اور دیگر نے کیا جبکہ ڈویژنل صدر پیر سید عمر شاہ گیلانی نے صدارت کی ۔
مقررین نے چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فیض عیسیٰ سے مطالبہ کیا کہ ختم نبوت کا کیس جس میں آئین کی تشریح کرتے ہوئے آئین پاکستان کو پامال کرکے مرزائیت کا ایک دروازہ کھولاہے اس کو رویو کرکے واپس لیا جائے یا پھر چیف جسٹس قاضی فیض عیسیٰ مستعفی ہوجائیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا بچہ بچہ آئین پاکستان اور عقیدہ تحفظ ختم نبوت کا محافظ ہے ۔ انجمن عاشقان مصطفی انٹرنیشنل کے مرکزی قائد پیر اعجاز حسین قادی نے یو کے سے ٹیلی فونی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اورسیز پاکستانی پوری دنیا کے مسلمان پاکستان کے آئین اور ختم نبوت پر جان تو دیسکتے ہیں لیکن آئین کو پامال نہیں ہونے دیں گے انہوں نے عالم اسلام سے اپیل کی ہے کہ وہ لوگ جو آئین ختم نبوت میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں تمام مسلمان انہیں پہچانیں اور ان کا بائیکاٹ کریں انہوں نے کہا کہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ پاکستان کے کچھ وزراء چیف جسٹس کے اس غیر آئینی فیصلے پر اس کا ساتھ دے رہے ہیں اور اسمبلی میں نبیرا محدث اعظم پاکستان صاحبزادہ حامد رضا ایم این اے نے جس طرح ختم نبوت پر خطاب کیا ہم ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں