اسلام آباد(وسیم بٹ)کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے زیر اہتمام ‘فرنٹیئرز آف انفارمیشن ٹیکنالوجی’ (FIT-2023) پر دو روزہ 20 ویں بین الاقوامی کانفرنس ، بروز پیر مورخہ11 دسمبر 2023 کو کامسٹیک سیکرٹریٹ اسلام آباد میں شروع ہوئی۔کانفرنس میں 200سے زائد صنعتی ماہرین، محققین، سائنسدانوں، کاروباری افراد اور ریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کی قیادت میں یونیورسٹی کی اعلیٰ انتظامیہ شریک ہوئی۔
کانفرنس کے پروگرام چیئر پرسن ڈاکٹر اسامہ اعجاز باجوہ نے حاضرین محفل کا پرتپاک استقبال کیا اور تقریب کا جائزہ بھی پیش کیا۔ ایف آئی ٹی تحقیق اور فکری سرگرمیوں کی ایک وسیع و عریض صف کی میزبانی کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام سرانجام دیتا ہے۔ موجودہ ایڈیشن کو 258 تکنیکی کاغذات کی گزارشات موصول ہوئیں، جنہیں سخت نظرثانی کے عمل سے گزرا گیا، جس کے نتیجے میں 59 پیپرز یعنی قبولیت کا تناسب 23 فیصد کو قبول کیا گیا۔ دو روزہ کانفرنس میں فرانس، ہالینڈ، چین، آئرلینڈ، پرتگال، برطانیہ، امریکہ اور پاکستان کے مقررین شرکت کر رہے ہیں۔
اس تقریب کو ہوواوے ٹیکنالوجیز کے ڈپٹی سی ای او جناب احمد بلال مسعود کی موجودگی نے شرفِ اعزاز بخشا، جنہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہوواوے اپنی دنیا بھر کی آمدنی کا 10 فیصد جدت اور تحقیق کے فروغ کے لیے وقف کرتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ، چینیوں کے بعد پاکستانی، ہوواوے کے ساتھ کام کرنے والی دوسری بڑی قوم ہیں۔
اہم مقرر، ڈاکٹر این مارٹل، ٹورنٹو یونیورسٹی میں میڈیکل بائیو فزکس کی پروفیسر، سنی بروک ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں آنکولوجی میں سینئر سائنسدان اور ٹوری فیملی چیئر ہیں۔انہوں نے صحت کے شعبے میں خصوصاََ میڈیکل ایمیجنگ میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریڈیالوجی اور پتھالوجی کے شعبہ جات میں مصنوعی ذہانت کا استعمال ماہر و پیشہ وارانہ افراد کی کمی کے مسائل کو حل کر سکتا ہے۔ معمول کے کاموں کو خودکار بنا کر، خرابیوں کو دورکرتے ہوئے، اور ورک فلو کی کارکردگی کو بڑھا کر، مصنوعی ذہانت کام کے بوجھ کو سنبھالنے میں معاون ہے۔ یہ محدود وسائل کو بھی بہتر بناتا ہے، صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کی رہنمائی کرتا ہے اور مریضوں کے اسکین کو تیز کرتا ہے۔ کامیابیوں کے باوجود، تحقیقی الگورتھم کو طبی ترتیبات میں ترجمہ کرنے میں رکاوٹیں حائل ہیں۔ ڈاکٹر مارٹل نے صحت کے شعبے میں مصنوعی ذہانت کی مکمل صلاحیتوں کو محسوس کرنے کے لیے چیلنجوں کی کھوج کی اور بصیرت افروز تجاویز پیش کیں۔
کانفرنس کے آغاز پر، ڈاکٹر سہیل اصغر، جنرل چیئر/انچارج اسلام آباد کیمپس نے معزز مہمانوں کو بتایا کہ انیس سالہ تاریخ میں، یہ کانفرنس ایک اعلیٰ بین الاقوامی تقریب میں تبدیل ہوچکی ہے، جس نے ٹیکنالوجی اور اختراعات کو آگے بڑھانے کے لیے عالمی سطح پر شاندار ذہنوں کو یکجا کردیا ہے۔ FIT’23 کا ایجنڈا متنوع ڈومینز جیسے کمپیوٹیشنل میتھڈز، مصنوعی ذہانت، انٹیلیجنٹ سسٹمز اور بیشتر دیگر پر مشتمل ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ کانفرنس انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مستقبل کی تشکیل، جدید علم کی ترویج، چیلنجز سے نبرد آزما ہونے اور ایک مضبوط پیشہ ورانہ کمیونٹی کی تشکیل کے قابل ہو سکے گی۔
دو روزہ کانفرنس اپنے تکنیکی پروگرام کے جزوکے طور پر مدعو مذاکرات کی ایک سیریز پر مشتمل ہو گی جو اسکالرز کو صنعت کے ماہرین سے آراء اکٹھا کرنے کے لیے اپنی جاری تحقیق کو پیش کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔