روزانہ ایک مالٹا کھانے سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

روزانہ ایک مالٹا کھانے سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

اگر آپ مالٹے کھانا پسند کرتے ہیں تو اچھی خبر یہ ہے کہ اس سے صحت کو بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔

کینو ہو یا کچھ اور، مالٹے کی ہر قسم صحت کے لیے مفید ہوتی ہے۔

یہ متعدد غذائی اجزا اور نباتاتی مرکبات سے بھرپور پھل ہے اور تحقیقی رپورٹس کے مطابق یہ صحت کے لیے متعدد طریقوں سے مفید ثابت ہوتا ہے۔

درحقیقت روزانہ صرف ایک مالٹا کھانے سے بھی جسم کو بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔

وٹامن سی سے بھرپور

ایک مالٹے سے جسم کو روزانہ درکار وٹامن سی کی 70 فیصد مقدار مل جاتی ہے جو مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے اہم وٹامن ہے۔

یہ وٹامن آئرن کو جذب کرنے کے لیے بھی اہم ہوتا ہے جبکہ جسم کو خون کی شریانوں اور مسلز کی تشکیل کے لیے بھی اس کی ضرورت ہوتی ہے۔

معدے کے لیے بہترین

ایک مالٹے میں 3 گرام غذائی فائبر موجود ہوتا ہے۔

فائبر سے نہ صرف قبض سے بچنے یا اس سے ریلیف میں مدد ملتی ہے بلکہ یہ غذائی جز آنتوں کو بھی صحت مند رکھتا ہے۔

اسی طرح فائبر سے کولیسٹرول اور بلڈ شوگر کی سطح بھی کم ہوتی ہے۔

مالٹوں میں موجود فائبر سے پیٹ بھرنے کا احساس زیادہ دیر تک برقرار رہتا ہے جس سے جسمانی وزن کو کنٹرول کرنا بھی آسان ہوجاتا ہے۔

ورم کش

ہر مالٹے میں 170 کیمیائی مرکبات اور 60 فلیونوئڈز ہوتے ہیں۔

اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور یہ پھل دائمی ورم سے لڑنے میں ادویات سے زیادہ بہتر ثابت ہوسکتا ہے۔

واضح رہے کہ ورم سے کینسر، امراض قلب، ذیابیطس، جوڑوں کی تکلیف، ڈپریشن اور الزائمر امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

مسلز کے لیے مفید

ایک مالٹے میں 240 ملی گرام پوٹاشیم موجود ہوتا ہے اور یہ منرل اعصاب اور مسلز کے لیے اہم ہوتا ہے جبکہ دل کی دھڑکن کی رفتار مستحکم رکھتا ہے۔

پوٹاشیم سے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنا بھی آسان ہوجاتا ہے۔

فولیٹ سے بھرپور

حاملہ خواتین کو بچے کی اچھی نشوونما کے لیے بی وٹامن فولیٹ کے استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے کیونکہ اس سے بچے میں دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے پیدائشی نقائص کی روک تھام ہوتی ہے۔

مالٹوں میں فولیٹ کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔

خلیات کو صحت مند بنائے

مالٹوں میں بیٹا کیروٹین نامی طاقتور اینٹی آکسائیڈنٹ کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔

یہ اینٹی آکسائیڈنٹ خلیات کی صحت کو بہتر بناتا ہے اور جسم میں گردش کرنے والے مضر مواد سے ہونے والے نقصان کا خطرہ کم کرتا ہے۔

توانائی کا حصول

مالٹوں میں وٹامن بی 1 بھی موجود ہوتا ہے جو کھائی جانے والی غذا کو توانائی میں بدلنے کے لیے مدد فراہم کرتا ہے۔

جسم کے تمام خلیات کو غذا سے توانائی حاصل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جو اس وٹامن کے ذریعے پوری ہوتی ہے۔

جِلد کو خوبصورت بنائے

وٹامن سی سے بھرپور غذاؤں کے استعمال سے جِلد کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔

وٹامن سی سے جسم میں کولیگن نامی پروٹین بننے کا عمل تیز ہوتا ہے۔

یہ پروٹین جِلد کو ہموار رکھنے اور لچک برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے جبکہ زخم جلد بھرتے ہیں۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ وٹامن سی کے استعمال سے چہرے پر جھریوں کو ابھرنے سے روکنے میں مدد ملتی ہے۔

ذیابیطس سے تحفظ

ایک مالٹے میں فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے اور متعدد تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ یہ غذائی جز ذیابیطس سے بچانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ 4 گرام فائبر کے استعمال سے جسم کی انسولین پر ردعمل ظاہر کرنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔

انسولین کی حساسیت میں کمی سے ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل غذا سے بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد ملتی ہے جس سے ذیابیطس کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: ارجنٹینا میں مہنگائی سے لوگوں کی ذہنی صحت متاثر ہونے لگی

دل صحت مند ہوتا ہے

مالٹے فائبر اور پوٹاشیم کے حصول کا اچھا ذریعہ ہیں اور یہ دونوں غذائی اجزا دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ فائبر سے بھرپور غذا کے استعمال سے امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

اسی طرح مالٹوں میں موجود پوٹاشیم سے بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے جس سے امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

جوس کی بجائے پھل زیادہ مفید

ویسے تو دونوں ہی صحت کے لیے مفید ہیں مگر سالم پھل اورنج جوس کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوتا ہے۔

اورنج جوس میں فائبر کی مقدار نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے جبکہ پھل میں فائبر موجود ہوتا ہے جس کے فوائد اوپر درج کیے جاچکے ہیں۔

مالٹوں کے سفید تار بھی صحت بخش

بیشتر افراد مالٹوں کے گودے پر لگے سفید تار ہٹا دیتے ہیں کیونکہ ان کا ذائقہ کچھ تلخ ہوتا ہے۔

مگر ان تاروں میں کیلشیئم، فائبر، وٹامن سی اور مدافعتی نظام طاقتور بنانے والے اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں۔

تازہ ترین

November 23, 2024

ترقی پسند متبادل ہی معاشی بدحالی، نفرتوں اور ریاستی جبر کا توڑ ہے،افراسیاب خٹک

November 23, 2024

پی ٹی آئی کا احتجاج سیاسی نہیں، گورنر راج میں وقت نہیں لگتا مگر ہم صبرسے کام لے رہے ہیں،اختیار ولی خان

November 22, 2024

موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پیدا ہونے والے مسائل کے حل کی ضرورت ہے، سید یوسف رضا گیلانی

November 22, 2024

اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے عادل خان بازئی کی نااہلی کے لیے ریفرنس پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنادیا

November 22, 2024

صدر آصف علی زرداری کی ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت

ویڈیو

December 14, 2023

انیق احمد سےعراقی سفیر حامد عباس لفتہ کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

December 8, 2023

اسلام آباد، ورکرز ویلفیئر فنڈز کی جانب سے پریس بریفنگ کااہتمام

October 7, 2023

افتخار درانی کے وکیل کی تحریک انصاف کے رہنما کی بازیابی کے حوالے سے گفتگو

October 7, 2023

افغان وزیرخارجہ کا بلاول بھٹو نے استقبال کیا

October 7, 2023

پشاور میں سینکڑوں افراد بجلی بلوں میں اضافے پر سڑکوں پر نکل آئی

کالم

October 14, 2024

شہر میں اک چراغ تھا ، نا رہا

October 11, 2024

“اب کے مار ” تحریر ڈاکٹر عمران آفتاب

October 2, 2024

فیصل کریم کنڈی کہ کاوشوں سے خیبرپختونخوا کی قربانیوں کی عالمی پزیرائی

September 17, 2024

اے ٹی ایم آئی ایس سے نئے امن مشن میں منتقلی کو درپیش چیلنجز ،ایتھوپیا کا نقطہ نظر

August 20, 2024

ایتھو پیا،سیاحت کے عالمی افق پر ابھرتا ہوا ستارہ