صوابی(نیوزڈیسک)سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 19 سے کاغذات نامزدگی چیلنج کردیے گئے ،
این اے 19 صوابی سے پی ٹی آئی کے امیدوار یوسف علی نے اسد قیصر کے کاغذات نامزدگی چیلنج کئے
ریڑننگ افسر صوابی محمد علی شاہ کو درخواست دائر کردی گئی کہ اسد قیصر آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے، اسد قیصر صادق اور امین نہیں،
پی ٹی آئی صوابی کے سابق جنرل سیکرٹری یوسف علی نے درخواست میں موقف اپنایا کہ پی ٹی آئی خود اعتراف کرچکی ہے کہ اسد قیصر نے جعلی اکاؤنٹس کھولے، پی ٹی آئی نے تسلیم کیا کہ اسد قیصر نے غیر قانونی اکاؤنٹس کے ذریعے پیسہ جمع کیا، اسد قیصر نے سابق گورنر شاہ فرمان کے ساتھ مل کر پشاور میں بینک اسلامی اور حبیب بینک میں غیر قانونی اکاؤنٹس کھولے،
یوسف علی نے درخواست میں موقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے 2 اگست 2022 کو فارن فنڈنگ کیس میں یہ تمام حقائق موجود ہیں، الیکشن کمیشن کے فارن فنڈنگ کیس میں آرڈر کے صفحہ نمبر 56 پیرا نمبر 5 اور 8 پر یہ حقائق موجود ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے تین رکنی بینچ نے پی ٹی آئی کی اپیل 2 فروری 2023 کو مسترد کر دی تھی، اسد قیصر نے قانونی طور پر اس فیصلے کو اب تک سپریم کورٹ میں چیلنج نہیں کیا، یوسف علی نے درخواست کے ساتھ تحریری ریکارڈ بھی جمع کرا دیا
درخواست کے ساتھ الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پی ٹی آئی کی طرف سے فارن فنڈنگ کیس میں فیصلے کی کاپی بھی لگائی گئی ہے
درخواست گزار نے کہا کہ اسد قیصر پر کروڑوں روپے کے غبن کے الزامات ہیں، ایسے لوگ عوام کے نمائندے نہیں ہوسکتے، کرپٹ عناصر سے پارٹی کو صاف کرنے کی جنگ جماعت کے اندر بھی لڑ رہے ہیں، لیڈر ہی کرپٹ ہوں گے تو ملک کرپشن سے کیسے پاک ہوگا؟ احتساب اپنے آپ سے شروع کرنے پر یقین رکھتے ہیں، کرپٹ عناصر کو اقتدار میں لانا ملک میں تباہی پھیلانا ہے، پارٹی کے اندر اور باہر کرپٹ عناصر کا راستہ روکتے رہیں گے، یوسف علی پی ٹی آئی فاونڈرز کا حصہ ہیں اور فارن فنڈنگ کیس میں بانی رہنما اکبر شیر بابر کے ساتھ اول دن سے ساتھ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ؛ عمران خان کی سائفر ٹرائل پر حکم امتناع کی استدعا مسترد