لاہور(سٹاف رپورٹر) پرایئویٹ ایجوکیشنل سوسائٹی PES) راولپنڈی نے موسم سرما کی تعطیلات میں اضافے کا نوٹیفیکیشن مسترد کرتے ہوئے محکمہ تعلیم سے اپنے فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے حافظ محمد بشارت نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ محکمہ تعلیم کے افسران لاہور ڈرائنگ رومز میں بیٹھ کر ایسے فیصلے کررہے ہیں کہ جس سے تعلیم اور قوم کے بچوں کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ ہے قانون کے مطابق تعلیمی سال میں طلبہ کےلئے اپنے پورے کورس کو پڑھنے کے لیے 240 دن /پیریڈ درکار ہیں جبکہ پہلے ہی ہمارے صوبے میں میٹرک کے بچے کو گزٹڈ چھٹیوں کے بعد صرف 126 دن میسر ہیں اور انٹرمیڈیٹ کے بچے کو صرف 91 دن میسر ہیں جسکا سب سے بڑا نقصان بچوں کی تعلیم کو پہنچ رہا ہے اسی طرح میٹرک کے سالانہ امتحانات اس مرتبہ مارچ میں لینے سے بھی طلبہ اور انکے والدین کےلئے نئی مشکل کھڑی ہوگئی ہے کیونکہ ایک طرف نئے نظام کے تحت بروقت میٹرک امتحانات کا انعقاد اور دوسری طرف چھٹیوں میں توسیع کہاں کی دانشمندی ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ چھٹیوں میں توسیع کےلئے اساتذہ کی الیکشن میں مصروفیت کاجواز پیش کیا جا رہا ہے حالانکہ پرائیویٹ سکولز کے اساتذہ کا انتخابی عمل کےساتھ کوئی واسطہ نہیں اسلئے نجی سیکٹر پر چھٹیوں کا اطلاق کا بھی کوئی جواز نہیں بنتا جبکہ سردی سے بچنے کےلئے آسان طریقہ یہ ہونا چاہئے کہ سکولز صبح نو بجے کھولے جائیں حافظ بشارت نے بغیر کسی منصوبہ بندی اور اسٹیک ہولڈر کو اعتماد میں لئے بغیر بند کمروں میں ہونےوالوں فیصلوں کو محکمہ تعلیم کی ناقص پالیسی قرار دیتے ہوئے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب اور نگران وزیر تعلیم سے نوٹیفیکیشن واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔