اسلام آباد(محمد حسین )اسلام آباد چیمبر آف کامرس احسن بختاوری نےسیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت شرح سود 22 فیصد کی بلند ترین سطح پر ہے،۔شرح سود میں اضافے کی وجہ سے کمپنیاں ترقی نہیں کر پاتیں، صدر آئی سی سی آئی نے مزید کہا کہ معاشی بہتری کیلئے شرح سود کو کم کیا جانا چاہیے۔ہمیں اپنے پیسے کو گھروں میں رکھنے کی بجائے اسٹاک مارکیٹ میں انویسٹ کرنا چاہیے،اسٹاک مارکیٹ میں انویسٹمنٹ بڑھے گی تو ہی ملک معاشی طور پر آگے جائے گا۔ملک کو موجودہ معاشی بحران سے نکالنے کیلئے بزنس کمیونٹی سمیت سب کو کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے،۔تمام لوگ سٹاک مارکیٹ میں زیادہ سے زیادہ شئیرز خریدنے کی کوشش کریں۔سیمینار سے وائس چیئرین پاکستان اسٹاک بروکر ایسوی ایشن زاہد لطیف خان نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ میں کی گئی انویسٹمنٹ سب سے زیادہ فائدہ مند ہے۔اسٹاک مارکیٹ میں ایف بی آر کا کسی انویسٹر سے براہ راست کوئی رابطہ نہیں ہوتا۔پاکستان 24 کروڑ آبادی والا ملک ہے، حالات اتنے بڑے نہیں جو بتائے جاتے ہیں۔ گزشتہ دنوں آئی ایم ایف معاہدہ طے پانے اور ڈیفالٹ کے خطرہ ٹلنے کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ اوپر گئی۔نگران حکومت کے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات کا بھی اسٹاک مارکیٹ پر مثبت اثر پڑا،وائس چیئرین اسٹاک بروکر ایسوی ایشن
سیمینار سے ریجنل ہیڈ پاکستان اسٹاک ایکسچینج سرمد حسین نے خطاب ہوے کہا موجودہ بلند ترین شرح سود میں بزنس انویسٹمنٹ کیلئے بینکوں کے پاس جانا ممکن نہیں،۔اسٹاک ایکسچینج آپ کو مواقع فراہم کرتی ہے کہ بزنس آئیڈیاز لے کر آئیں اور سرمایہ کاری حاصل کریں.