راولپنڈی(سٹاف رپورٹر) کنوینئر ورلڈ مینارٹی الائنس، نوبل پیس پرائز کے لئے نامزد امیدواراور سابق وفاقی وزیر جے سالک نے کہا ہے کہ سلیکشن سے آنے والے لیڈر نہیں ہوتے، آرمی چیف کا چرچ میں جانا ضروری تھا اسی طرح ہمارابھی الیکشن کے ساتھ اسمبلی میں جانا بہت ضروری ہے۔سابق وفاقی وزیر نے آرمی چیف کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے آج سہ پہرراولپنڈی پریس کلب میں ایک حوصلہ افزائی کانفرنس کا انعقاد کیا ۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جے سالک نے کہا کہ پاکستان کسی کے باپ کی جاگیر نہیں ہے ، یہ ملک ہم نے لاکھوں قربانیاں دینے کے بعد حاصل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بنیادوں میں اقلیتوں کا خون شامل ہے، ملک میں موجود وسائل پر ہم سب کا حق ہے عیسٰی نگری میں بجلی اور گیس کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ میں اپنے دور وزارت میں جوتیاں چھوڑ کر اسمبلی سے نکلا ،سب چور اکٹھے ہوکر ملک کو برباد کرنے پے تلے ہیں۔ ہمیں الیکشن سے باہر کر کے کھڈے لائین لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جے سالک نے کہا کہ آرمی چیف کا چرچ میں آنا خوش آئند ہے لیکن قومی انتخاب میں بھی اپنا کردار ادا کرنا بھی ضروری ہے کیوں کہ یہ ممکن ہی نہیں کہ ظلم رہے اور امن بھی ہو، اور ہمیں الیکشن سے آئوٹ کرکے سلیکشن میں ڈالنا بہت بڑا ظلم ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ اقلیتوں کو جب بھی حقوق ملے ہیں آرمی نے ہی دئے ہیں ۔ ہمیں اپنا پولیٹیکل سسٹم ٹھیک کرنا ہوگا،جو قومیں اپنے حقوق کے لئے کھڑی نہیں ہوتیں، وہ کبھی کامیاب نہیں.