اسلام آباد: وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و ترقی نسواں مشعال حسین ملک نے کشمیر ایڈوائزری کمیٹی کے دوسرے مشاورتی اجلاس کی صدارت کی۔ انہوں نے اراکین کو پہلے مشاورتی اجلاس کی سفارشات پر ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ اجلاس میں معاون خصوصی کی فوکل پرسن محترمہ سبین حسین ملک، ڈی جی لاجا ڈاکٹر رحیم اعوان، معاون خصوصی کے مشیر برائے ثقافت و تعلیم پروفیسر ظفر سندھو، معاون خصوصی کے انسانی امور کے سینئر مشیر فصیل باری، ڈاکٹر شاہد آفریدی، معاون خصوصی کے مشیر وقاص بنوری، ڈاکٹر ولید رسول، معاون خصوصی کے مشیر فجر رابعہ پاشا، ایگزیکٹو ممبر ایچ آر سی منظور مسیح، چیئرمین الانصار ویلفیئر ٹرسٹ اشتیاق احمد بھٹی، اینکر پرسن یاسر رحمان، بیرسٹر سندس ملک، نمائندہ سٹوڈنٹ لیڈر ایڈوائزر میجر تاثیر اور رائے محمد نواز خان نے شرکت کی۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہندوستان کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دلانے اور کشمیر کے لوگوں کو بااختیار بنانے کے لیے اسٹریٹجک اقدامات اور مسلسل کوششوں کی ضرورت کو اجاگر کیا۔
اپنے خطاب میں، وزیراعظم کی معاون خصوصی نے پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر (AJK) کی 250 سے زائد یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے ساتھ حالیہ ملاقات پر ایک جامع بریفنگ دی۔ انہوں نے کشمیر کاز کو آگے بڑھانے میں مؤثر تحقیق اور وکالت کے لیے نوجوانوں کی توانائیاں بروئے کار لانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اراکین کو کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر آزاد جموں و کشمیر اور پاکستان کی یونیورسٹیوں میں کشمیر سیل کے قیام کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے یونیورسٹیوں میں طلباء کے ساتھ انٹرایکٹو سیشن منعقد کرنے پر زور دیا۔
مشعال ملک نے کشمیر کے کاز کو آگے بڑھانے میں کشمیری تارکین وطن کو فعال طور پر شامل کرنے کے لیے جاری اقدامات کی تفصیلات بتائیں۔ انہوں نے غیر ملکی یونیورسٹیوں کے ساتھ تعاون پر زور دیا تاکہ بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی حقیقی تصویر دنیا کے سامنے لائی جا سکے۔ انہوں نے غیر ملکی یونیورسٹیوں میں خصوصی مباحثے منعقد کرنے کے عزم کا اظہار کیا جس کا مقصد مسئلہ کشمیر کو گہرائی سے سمجھنا اور کشمیری عوام کے لیے بین الاقوامی حمایت حاصل کرنا ہوگا۔
مشعال ملک نے ملک بھر میں خاص طور پر آزاد جموں و کشمیر میں اقلیتوں کو بااختیار بنانے کے لیے حکومت کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر میں دو گرجا گھروں کا قیام تکمیل کے قریب ہے۔ انہوں نے ہندوستان اور خاص طور پر بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر میں اقلیتوں کو درپیش سنگین چیلنجوں کی طرف بھی توجہ مبذول کروائی۔ انہوں نے ہندوستانی حکومت کی جانب سے آر ایس ایس کو خطے میں اپنے فسطائی نظریہ کو پھیلانے کی سہولت فراہم کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آر ایس ایس کا نظریہ نہ صرف ہندوستان میں اقلیتوں کے لیے بلکہ علاقائی امن کے لیے بھی خطرہ ہے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہندوستان کی آبادیاتی تبدیلیوں پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان تبدیلیوں کا مقصد مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ فوری طور پراس معاملے کانوٹس لے اور ان آبادیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے موثر اقدامات پر عمل درآمد کرے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی آبادیاتی ہیرا پھیری سے اقوام متحدہ کی قراردادوں میں درج جموں و کشمیر میں رائے شماری کے امکان کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
مشعال ملک نے کشمیر ایڈوائزری کمیٹی کی طرف سے ایک عالمی مہم شروع کرنے کا اعلان کیا جو کہ جھوٹے کیسز میں بھارتی جیلوں میں ناحق قید کشمیری رہنماؤں کی رہائی کی وکالت کا کام کرے گا ۔ انہوں نے یاسین ملک، آسیہ اندرابی، اور دیگر کشمیری رہنماؤں کے مقدمات انصاف کے تمام بین الاقوامی فورمز پر لڑنے کے عزم کا اظہار کیا۔