اسلام آباد: وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و ترقی نسواں مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ یوم یکجہتی کشمیر اس بات کی یاد دہانی کرتا ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام بھارتی ناجائز اور غیر قانونی قبضے کے خلاف اپنی جدوجہد میں تنہا نہیں ہیں۔ وہ سینئر حریت رہنماؤں فاروق رحمانی، غلام محمد صفی اور محمود احمد ساغر کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔
وزیر اعظم کی معاون خصوصی نے حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کے عوام، پاکستانی اور کشمیری تارکین وطن اور عالمی برادری کی اپنے کشمیری بھائیوں کی غیر متزلزل حمایت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے بہادر عوام مودی کی اکھنڈ بھارت بنانے کے خواب میں ایک مؤثر رکاوٹ ہے۔ انہوں نے ہندوستان کی ہندوتوا حکومت اور اسرائیل کی صیہونی حکومت کو عالمی امن کے لیے خطرات قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی کشمیر اور نیتن یاہو فلسطین میں وحشیانہ نسل کشی کر رہے ہیں۔
بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مشعال ملک نے کہا کہ ہندوستان نےاصل کشمیری سیاسی قیادت کو مختلف بہانوں سے غیر منصفانہ طور پر قید کر رکھا ہے۔ انہوں نے جموں وکشمیر کے لوگوں کی امنگوں کو آواز دینے والی نمائندہ سیاسی جماعتوں پر بھارتی حکومت کی پابندی پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ان کے شوہر محمد یاسین ملک، بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر کےسیاسی منظر نامے کا ایک اہم شخصیت، کو مودی کی انتخابی فتح کے لیے غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
وزیر اعظم کی معاون خصوصی نے کہا کہ ہندوستان غیر کشمیریوں کو اندھا دھند کشمیری ڈومیسائل دے کر بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کی آبادیاتی تناسب کو تبدیل کر رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کے اس اقدام کا مقصد اقوام متحدہ کی قراردادوں میں درج مستقبل کے کسی بھی ممکنہ رائے شماری کو متاثر کرنا ہے۔ انہوں نے مقبوضہ خطے میں بھارت کی جانب سے منعقدہ فرضی اور مضحکہ خیز انتخابات کے مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگوں کے بائیکاٹ کے تاریخی موقف کو اجاگر کیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ آئندہ ستمبر کے انتخابات کے دوران ٹرن آؤٹ میں کسی بھی ممکنہ اضافے کی وجہ انڈیا کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں غیر قانونی بستیوں کا قیام اور غیر کشمیریوں کو کشمیری ڈومیسائل کا غیر قانونی اجراء ہوگا۔
مشعال ملک نے مودی حکومت کی سرپرستی میں ہندوستان میں مسلم ورثے کے خاتمے کی کوششوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی کا اس مقام جہاں کبھی تاریخی بابری مسجد قائم تھی پر رام مندر کے افتتاح کو آر ایس ایس اور انتہا پسند ہندو ہندوتوا کی فتح کے طور پر دیکھتے ہیں۔
وزیراعظم کی معاون خصوصی نے کہا کہ بھارت پاکستان کے اندر دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں حالیہ ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے دستیاب شواہد بھارتی مداخلت کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آر ایس ایس کا بین الاقوامی دہشت گردی کا نیٹ ورک امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور برطانیہ سمیت مختلف ممالک میں کارروائیاں کر رہا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ آر ایس ایس کے دہشت گرد نیٹ ورک کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔
مشعال ملک نے اپنی قیادت میں کشمیر کنسلٹیٹو کمیٹی کے قیام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی مسئلہ کشمیر پر آئندہ انتظامیہ کے غور و خوض کے لیے سفارشات مرتب کر رہاہے۔ انہوں نے پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کی یونیورسٹیوں میں کشمیر سیل قائم کرنے کے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ اپنے تعاون پر روشنی ڈالی۔ وزیر اعظم کی معاون خصوصی نے نچلی سطح پر مسئلہ کشمیر کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ضلعی سطح کی کشمیر کمیٹیوں کی تشکیل پر بھی روشنی ڈالی۔