اسلام آباد: معروف کشمیری آزادی پسند رہنما شہید محمد مقبول بٹ کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئےوزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و ترقی نسواں مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ کشمیری عوام ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی آزادی کی جدوجہد کے منصفانہ مقصد کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں تاکہ ہندوستانی غلامی کے طوق کو ہمیشہ کے لیے توڑنے کا خواب تعبیر میں بدل جائے۔ وہ مقبول بٹ کی 40ویں یوم شہادت کے موقع پر پناہ گزین کیمپ مانک پیاں کے کوشار سکول میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کررہیں تھیں۔
تقریب میں شہید مقبول بٹ کے لیے خصوصی دعا اور قرآن خوانی کی گئی۔
مشعال ملک نے کہا کہ 1984 میں آج کے دن کشمیر کی تحریک آزادی میں ان کے کردار کی وجہ سے نئی دہلی کے بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں کشمیر کی آزادی کے عظیم رہنما کو پھانسی دی گئی تھی۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ فاشسٹ بھارتی حکام نے معروف کشمیری رہنما کی لاش چار دہائیاں گزرنے کے باوجود ان کے ورثاء کے حوالے نہیں کی، جنہیں بدنام زمانہ تہار جیل کے احاطے میں دفن کیا گیا ہے۔
اس موقع پر شرکاء نے پابند سلاسل کشمیری رہنما یاسین ملک اور دیگر کشمیری رہنماؤں اور کارکنوں کے لیے خصوصی دعا کی۔
معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و ترقی نسواں نے کہا کہ مقبول بٹ مزاحمتی تحریک کے ایک آئیکن تھے جنہوں نے بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر کی آزادی کے عظیم مقصد کے لیے اپنی جان قربان کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کے لوگوں کو نہ تو جینے کا حق دیا گیا ہے اور نہ ہی مرنے کا، انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اپنے پیاروں کو دفنانے کا حق بھی نہیں ہے۔
مشعال نے کہا کہ ان کے شوہر یاسین ملک کے ساتھ وحشیانہ اور غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے اور وہ تمام قانونی، آئینی اور بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ بدنام زمانہ بھارتی حکومت کشمیر کے عوام کی سب سے طاقتور آواز یاسین ملک کو پھانسی دینے پر تلی ہوئی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ان کی آواز کو خاموش کرنے کے لیے انہیں غیر سنجیدہ اور سیاسی بنیادوں پر قائم مقدمات میں پھنسایا گیا ہے۔
معاون خصوصی نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کو ان کی رہائی کو یقینی بنانے پر مجبور کریں اور کشمیر کوان کے عوام کی امنگوں کے مطابق اپنے قسمت کا فیصلہ کرنے دیں۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کشمیری عوام بھارتی غلامی سے آزادی کے لیے اپنے خون کے آخری قطرے تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔
مشعال ملک نے کہا کہ مقبول بٹ ایک دیانتدار انسان تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی اجتماعی مقصد کے لیے وقف کر دی تھی اور بالآخر آزادی کے حصول میں اپنی جان قربان کر دی۔
انہوں نے واضح کیا کہ بدنام زمانہ بھارتی حکومت کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ وہ تمام تر ریاستی دہشت گردی اور فسطائیت کے باوجود بہادر کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں کر سکی۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ وہ دن دور نہیں جب کشمیری عوام آزادی کی صبح دیکھیں گے۔
اس موقع پر یاسین ملک کی بیٹی رضیہ سلطانہ نے کشمیر کی آزادی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے کشمیری عوام کے اتحاد پر زور دیا۔ مشعال ملک نے کوشر سکول کے بچوں کے ساتھ بات چیت بھی کی۔