اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل (ای) میجر جنرل محمد حسن خٹک سے ملاقات کی اور کاروبار و معیشت کو مشکلات سے نکالنے کیلئے ان کے ساتھ متعدد تجاویز پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے میجر جنرل محمد حسن خٹک، ڈائریکٹر جنرل(ای) آئی ایس آئی نے دریائے سندھ میں پائے جانے والے سونے کے ذخائر کو نکالنے کے لیے مقامی طور پر تیار کی گئی پہلی سونا نکالنے والی مشین کے بارے میں صدر آئی سی سی آئی کو بریف کیا ۔ انہوں نے ملک بھر کے زرعی شعبے کیلئے آبی وسائل اور دریائوں کے ذریعے تجارتی سامان کی نقل وحمل کے منصوبے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میںتیل و گیس کی کمی کو پورا کرنے کے لیے تیل اور گیس کی تلاش کا ایک ہنگامی منصوبہ زیر غور ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تیل و گیس کے کئی وسائل دریافت ہو چکے ہیں جن کو ابھی تک ترسیلی نظام سے منسلک نہیں کیا گیا۔ انہوں نے معدنیات شعبے کی پیداوار بڑھانے کیلئے بزنس کمیونٹی کی تجاویز کا خیر مقدم کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے نظام کو بہتر کرنے کے لیے تاجر برادری کی تجاویز پر غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ پاکستان میں چپ ڈیزائننگ اور مینوفیکچرنگ پر توجہ دے جس سے ہماری برآمدات بہتر ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری نے زرعی پیداوار کو بہتر کرنے کیلئے جو تجاویز دی ہیں ان پر عمل درآمد سے زیتون کے تیل سمیت دیگر زرعی مصنوعات کی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ صدر آئی سی سی آئی نے جو تجاویز دی ہیں ان کو متعلقہ حکام تک پہنچایا جائے گا تا کہ ان پر عمل درآمد کیلئے پیش رفت کی جائے۔
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ پاکستان ریلوے سامان کی نقل و حمل کا سب سے سستا ذریعہ ہے لیکن اس وقت تقریباً 94 فیصد سامان کی نقل و حمل سڑک کے ذریعے ہوتی ہے جس سے امپورٹ ایکسپورٹ کی لاگت بڑھ جاتی ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ پاکستان ریلوے میں فوری اصلاحات لا کر سامان کی نقل و حمل میں اس کا حصہ بڑھایا جائے جس سے ٹرانسپورٹ کی لاگت کم ہو گی اور بزنس کمیونٹی اور عوام کو فائدہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں زیتون کے تیل کی پیداوار اور برآمدات کی عمدہ صلاحیت موجود ہے تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت اس کی کاشت بڑھانے کے لیے کسانوں کی بہتر حوصلہ افزائی کرے۔انہوں نے کہا کہ 5ارب ڈالر کی خوردنی تیل کی درآمد پرقابو پانے کیلئے زیتون ، سورج مکھی اور دیگر زرعی پیداوار پر توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی سرگرمیوں اور برآمدات میں اضافے کے لیے صنعتی شعبے کو بہترمراعات فراہم کی جائیں جس سے معیشت جلد بحال ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آئی ٹی کی برآمدات میں اضافہ کر کے اربوں ڈالر کا زرمبادلہ حاصل کر سکتا ہے لہذا حکومت اس شعبے کی بہتر ترقی پر خصوصی توجہ دے۔انہوں نے کہا کہ خسارے میں چلنے والے تمام سرکاری کمرشل اداروں کی جلد نجکاری کی جائے کیونکہ حکومت کو ان کے بیل آؤٹ پر اربوں روپے خرچ کرنے پڑتے ہیں اور گذشتہ سال ان اداروں کو قائم رکھنے کیلئے ایک ہزار چار سو ارب روپے کا نقصان ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کیلئے ایک 10 سالہ ٹیکس پالیسی کا اعلان کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو پائیدار اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے چارٹر آف اکانومی کی اشد ضرورت ہے لہذا تمام سیاسی جماعتوں کو اس پر کام کرنا چاہیے۔
ظفر بختاوری، سابق صدر آئی سی سی آئی، اور سیکرٹری جنرل یو بی جی پاکستان نے کہا کہ پاکستان کو علاقائی تجارت کو فروغ دینے کے لیے اپنی خارجہ پالیسی کو از سر نو تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یورپی یونین اور آسیان کی طرز پر اس خطے میں ایک فری ٹریڈ بلاک کے قیام کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔