اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ – سیکرٹری و کنوینیئر ٹریڈرز کمیٹی آئی سی سی آئی خالد چوہدری – جناح سپر مارکیٹ کے صدر اسد عزیز – سیکرٹری جنرل عبد الرحمن صدیقی ۔ سپر مارکیٹ کے صدر شہزاد عباسی – آب پارہ مارکیٹ کے سیکرٹری جنرل اختر عباسی۔ ایف ٹین مرکز کے صدر احمد خان، سیکرٹری جنرل نعیم اقبال- ستارہ مارکیٹ کے صدر الطاف حسین شاہ – آئی ایٹ مرکز کے صدر فیاض گل ۔ سیکرٹری جنرل زاہد قریشی – آئی نائن مرکز کے صدر صفدر عباسی سیکرٹری جنرل ولید خالد ۔ سٹیل مارکیٹ کے صدر عرفان چوہدری – جی ٹین مرکز کے صدر اخلاق عباسی سیکرٹری جنرل اظہر امین – جی الیون مرکز کے صدر نعیم اعوان – سیکرٹری جنرل فرخ خان اور جی ٹین فور کے صدر چوہدری ظفر اقبال نے کہا ہے کہ ایم سی آئی اور سی ڈی اے کی طرف مجوزہ پراپرٹی ٹیکس ۔ واٹر چارجز اور سینی ٹیشن میں اضافہ ظالمانہ اقدام ہے اور وفاقی دارالحکومت کو نہ صرف پاکستان کا بلکہ دنیا کے مہنگے ترین شہروں میں شامل کرنے کی سازش ہے ۔ کئی سو گنا ٹیکس لگنے سے کرایے بڑھ جائیں گے کیونکہ کوئی بھی مالک اپنی جیب سے ادا نہیں کرتے بلکہ کرایہ داروں سے وصول کرتے ہیں۔ سی ڈی اے کی طرف سے کی جانے والی ہیرنگ میں تاجروں اور صنعت کاروں نے اعتراضات جمع کرائے ۔ کوئی ایک بھی شخص ٹیکس کے حق میں نہ تھا۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نئی حکومت کی تشکیل اور نئے الیکشن تک مجوزہ اضافہ واپس ہے ۔ جبکہ لوکل گورنمنٹ آرڈینس 2015 سی ڈی اے کو لوکل ٹیکس لگانے یا اضافہ کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ سابقہ ٹیکس میں اضافہ کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ فیصلہ دے چکی ہے اور جسٹس محسن اختر کیانی کے فیصلہ کے خلاف سی ڈی اے نے اپیل دائر کر رکھی ہے جس کی سماعت 20 دسمبر کے لئے مقرر ہے – ٹیکس میں کسی قسم کا اضافہ توہین عدالت کے مترادف ہے ۔ حکومت ٹیکس لگانے کا فیصلہ واپس ہے اور اگر واپس نہ لیا تو شہر بھر میں احتجاج کا اعلان کر دیں گے۔
مزید پڑھیں: تاجر رہنمائوں کی آئی جی اسلام آباد سے ملاقات، درپیش مسائل سے متعلق تفصیلی بات چیت