گوجرانوالہ ( نیوز ڈیسک)مرکز عثمان میں جماعت اہل حدیث پنجاب اور کل مسالک علما بورڈ کے زیر اہتمام بین المذاہب امن کانفرنس کا انعقاد مولانا محمد سلیمان شاکر کی زیر نگرانی کیا گیا۔ کانفرنس کی صدارت امیر جماعت اہل حدیث مولانا عبدالغفار روپڑی نے کی۔کانفرنس میں پریسبیٹرین چرچ آف پاکستان کے مادڑیٹر اور چیئرمین گوجرانوالہ تھیولوجیکل سیمنری ڈاکٹر مجید ایبل نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔کانفرنس سے چیئرمین کل مسالک علما بورڈ مولانا محمد عاصم مخدوم۔مولانا عبدالوحید روپڑی۔سید محمود غزنوی۔علامہ شکیل الرحمان ناصر۔علامہ اصغر عارف چشتی۔علامہ قاری خالد محمود۔حاجی محمد یوسف کھوکھر۔ مولانا محمد مشتاق چیمہ۔حافظ عبداللہ شاکر ۔ریورنڈ نسیم چوہدری۔پاسٹر عالم ودیگر نے خطاب کیا ۔مادڑیٹر ڈاکٹر مجید ایبل نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے سر سبز ہلالی پرچم کے سایہ میں ہم سب ایک ہیں۔قیام پاکستان میں اقلیتوں کی قربانیاں فراموش نہیں کی جاسکتی ۔تمام اقلتیں بانی پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی تھیں ۔آج ہم پاکستان کی سلامتی اور بقا کے لیے متحد ہیں ۔پاکستان میں بین المذاہب روادری پروان چڑھ رہی ہے۔آج مرکز عثمان گوجرانوالہ میں مسلم علما کی دعوت پر کرسچن کمیونٹی کی آمد سے وہ سنت زندہ ہوگئی جو پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نجران کے کرسچن وفد سے مسجد نبوی شریف میں ملاقات کرکے عظیم مثال قائم کی۔امیر جماعت اہل حدیث مولانا عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ اسلام محبت اور رواداری کا درس دیتا ہے۔اس میں انتہا پسندی اور شدت پسندی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ہمیں اپنے رویوں میں نرمی لانا ہوگی،ایک اچھے مسلمان ہونے کے ساتھ ساتھ اچھا انسان بننا بھی ضروری ھے۔چیئرمین کل مسالک علما بورڈ مولانا محمد عاصم مخدوم نے کہاکہ دنیا میں سب سے زیادہ بین المذاہب پر کام پاکستان میں ہو رہا ہے ۔وطن کی مٹی سے سب کو پیار ہے ۔اس ملک میں ہم سب برابر کی حیثیت رکھتے ہیں ۔اقلیتوں کے بغیر ہمارا قومی پرچم مکمل نہیں ہے۔پاکستان میں تمام اقلتیں آزاد ہیں اقلیتوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔مولانا محمد سلیمان شاکر نے کہاکہ مسلم کرسچن لیڈرز کا آج ایک فورم پہ جمع ہونا پوری دنیا کو ایک مثبت پیغام ھے کہ پاکستان کے بسنے والے اپنے اتحاد اور قیام امن کی کوششوں سے اس چمن کی آبیاری کررہے ہیںگوجرانوالہ کی فضا پرامن ہے ہم کسی کو بھی بدامنی پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔کانفرنس میں مختلف مذاہب و مسالک کے تمام نمائندگان نے بھرپور شرکت کی اور آخر میں مسلم مسیحی شرکا نے اکھٹے لنچ کیا۔