پشاور(آئی ایم ایم)اسفندیار ولی خان نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ جذباتی ہے.جذبات پر مبنی فیصلوں کے نتائج کسی بھی صورت سود مند نہیں ہوتے.ماضی میں ہم اس قسم کے جذباتی فیصلوں کے خراب نتائج دیکھ چکے ہیں.ماضی کے ان غلط فیصلوں کے اثرات آج تک سیاست پر نمایاں ہیں.سیاست میں ذاتی خواہشات اور جذبات پر قابو پانا اصل امتحان ہوتا ہے.
جمہوریت اور سیاسی عمل کی مضبوطی کیلئے غلطیوں سے سیکھنا ہوگا.حکومت کا پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ غیر منطقی اور سمجھ سے بالاتر ہے.نیشنل عوامی پارٹی پر پابندی کی صورت میں ہم ان فیصلوں کا سامنا کرچکے ہیں.حکومت کا فیصلہ غیر جمہوری اور غیر سیاسی رویوں کو پروان چڑھائے گا.اصل احتساب ان کا ہونا چاہیئے جو مصنوعی سیاسی قوتوں کو بنانے کے ذمہ دار ہیں.سیاسی جماعتوں کو ایک دوسرے کے خلاف استعمال ہونے کی روش بند کرنی ہوگی.مسائل سے نکلنا ہے تو جمہوری اصولوں پر کھڑے ہوکر پارلیمان کو بالادست بنانا ہوگا.تمام ادارے آئینی دائرہ اختیار تک محدود ہونگے تو مسائل کا حل ممکن ہے.جب تک ہم غیر سیاسی کھیل کا حصہ رہیں گے، ملک میں جمہوریت مفلوج رہے گی.