گوجرانوالہ(حافظ عبدالجبار)گوجرانوالہ کے علماء کرام اور تاجر برادری نے بڑھتی ہوئی مہنگائی، ٹیکسوں میں روز افزوں اضافہ اور بجلی کے ہوشربا بلوں کے خلاف مشترکہ جدو جہد کا فیصلہ کیا ہے اور اگلے عشرے کے دوران احتجاجی کنونشن منعقد کرکے اس جدو جہد کے لائحہ عمل کا اعلان کرنے کا پروگرام بنایا ہے، یہ فیصلہ مولانا علامہ زاہد الراشدی کی دعوت پر مرکزی جامع مسجد شیرانوالہ باغ گوجرانوالہ میں منعقدہ مشاورتی اجلاس میں کیا گیا، جس کی صدارت شیخ الحدیث پروفیسر حافظ محمد سعید احمد کلیروی نے کی، اور میں تاجر رہنمائوں شیخ محمد افضل جج، شیخ بابر کھرانہ، میاں فضل الرحمن چغتائی، حافظ ہارون راغب میر، میاں محمد اکرم، حاجی محمد شوکت،محمد نعیم بٹ، ملک عبدالرشیدکے علاوہ مختلف مکاتب فکر کے علما ء کرام نے شرکت کی، جن میں حافظ گلزار احمد آزاد مولانا حافظ امجد محمود معاویہ، مولانا جواد محمود قاسمی، مولانا پیر احسان اللہ قاسمی، سید احمد حسین زید،قاضی مراد اللہ خان ،مفتی محمد اسلم طارق، مفتی نعمان احمد ،قاری محمد ریاض ،مولانا نصر الدین خان عمر، مولانا عارف شامی،حافظ عبدالجباربطور خاص قابل ذکر ہیں، مقررین نے کہا ہے کہ قومی معیشت جس سنگین بحران کا شکار ہوگئی ہے، اس سے عام شہری بلکہ متوسط طبقہ کی زندگی بھی اجیرن ہوکر رہ گئی ہے جبکہ مراعات یافتہ طبقہ مسلسل اپنی عیاشیوں میں مگن ہے۔
شرکاء نے قومی معیشت میں بیرونی مداخلت کا راستہ روکنا اور آئی ایم ایف کے تسلط سے نجات حاصل کرنا اس وقت بڑی قومی ضرورت ہے، جس کے لئے تمام طبقات کو سیاسی و مذہبی دائروں سے بالاتر ہوکر قومی نقطہ نظر سے کردار ادا کرنا ہوگا، مقررین نے آئی پی پیز معاہدوں پر شدید تنقید کی اور کہا کہ ان معاہدات نے قومی معیشت کو اس مقام تک لانے میں بنیادی کردار ادا کیا ہے اور اس سے فی الفور نجات قومی تقاضہ بن گیاہے۔