اسلام آباد(عامررفیق بٹ) پی ایچ ڈی انجینئراختر چانڈیو نے کہا ہےکہ پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے پی ایچ ڈی اسکالرز اور انجینئرز کا مستقبل برباد کیا جا رہا ہے، پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے) اور وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بھرتی کا عمل مکمل کرے،ڈی جی پی ایس کیو سی اور سیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بھرتی کی راہ میں رکاوٹ ہیں3 بار اشتہار، 2 بار امتحان اور انٹرویو لینے کے باوجود نوکری نہیں دی ،اسکالرز نے اشتہاروں کے بعد فیس سمیت درخواستیں دی گئی ،خالی اسامیوں پر امتحانات لئے گئے،ایک پوسٹ پر ٹیسٹ پاس کرنے والے 5 امیدواروںکو بلایا گیا،گزشتہ حکومت ختم ہونے کے باعث بھرتی کا عمل مکمل نہیں کیا گیا،اب بھرتی کے اس پورے پراسیس کو ختم کیا جا رہا ہے،روزگار کے مواقع بڑھانے کی بجائے روزگار کا دروازہ بند کیا جا رہاہے،جب ملک میں روزگار نہیں ہو گا تو برین ڈرین ہو گا اور لوگ باہر جائیں گے،ارباب اختیار سےمطالبہ کرتے ہیں کہ پی ایچ ڈی اسکالرز اور انجینئرز کا مستقبل برباد ہونے سے بچایا جائے،نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پی ایچ ڈی انجینئرزعارف اللہ شاہ، مقصود علی، اجمل رام،غلام شبر و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتےہوئےاختر چانڈیو کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے) وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا ذیلی ادارہ ہے جس نےجنوری 2023 میں بی پی ایس -17 کے لئےفروری 2023 میں اشتہار دیا گیا تھا،جسکا امتحان 9 جولائی 2023 کو پرومین کے ذریعہ منعقد کیا جانا تھا،ٹیسٹنگ ایجنسی یو ٹی ایس ٹیسٹ کی تاریخ کا اعلان ٹیسٹ سے ایک ہفتہ پہلے یو ٹی ایس کی ویب سائٹ پر کیا گیا تھا تاہم کچھ لوگ اس ٹیسٹ کی تاریخ سے لاعلم تھے، اس لیے ٹیسٹنگ ایجنسی (یو ٹی ایس) نے 9 جولائی 2023 کو دوبارہ ٹیسٹ کے لیے سوشل میڈیا اور اپنی ویب سائٹ پر نوٹیفکیشن جاری کیا، اس کے بعد ٹیسٹ کو 19 جولائی 2023 کے لئے ری شیڈول کیا گیا تھا، اسی دوران پی ایس کیو سی اے نے 7 جولائی 2023 کو بی پی ایس 18 اور بی پی ایس 19 کے لئے مختلف عہدوں کے لئے دوبارہ اشتہار دیا اور 26 جولائی 2023 کو ٹیسٹ لیا گیا،اس کے بعد اتھارٹی کی اعلیٰ انتظامیہ (وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ہائی پروفائل ممبران، پی ایس کیو سی اے کے ممبران) کی جانب سے 2 اور 3 اگست 2023 کو ہر عہدے کے لیے ٹاپ 5 امیدواروں کے ساتھ انٹرویو کیے گئے، ان انٹرویوز نے امیدواروں کی قابلیت، مہارت اور اتھارٹی کے مشن میں ممکنہ شراکت کا جامع جائزہ فراہم کیا، تمام کامیاب امیدواروں کا تعلق زیادہ تر پاکستان کے پسماندہ علاقوں سے ہے جو کہ اپنی قابلیت اور محنت کی بنیاد پر انٹرویو کے مرحلے تک پہنچے ہیں،کچھ افراد اس اقدام کی ساکھ خراب کرنے اور اپنے ہی لوگوں میں جانبداری حاصل کرنے کے عمل کو منسوخ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،ہمارے علم میں یہ بات آئی ہے کہ پارلیمنٹ کے ایوان بالا کے نمائندگان نے بھرتیوں کے مکمل عمل کو کالعدم قرار دے دیا ہے اور بھرتیوں کے پورے عمل کی تحقیقات کی درخواست کی ہے،ہم شفافیت اور مناسب عمل کی اہمیت کو سمجھتے ہیں، مذکورہ بالا عہدوں کے لئے بھرتی کا عمل شفافیت، شفافیت اور پیشہ ورانہ مہارت کے اعلی ٰ ترین معیارات کی پاسداری کے ساتھ کیا گیا تھا،لہذاٰ ہمارا مطالبہ ہے کہ پی ایچ ڈی اسکالرز اور انجینئرز کا مستقبل برباد ہونے سے بچایا جائے اورپاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے) اور وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بھرتی کا عمل مکمل کرے تاکہ منتخب اور مستحق امیدواروں کو ان کے تقرر نامے مل سکیں اس سے نہ صرف اس عمل کے دوران برقرار رہنے والی میرٹ کو تسلیم کیا جائے گا بلکہ منتخب افراد کو اتھارٹی اور ملک کی بہتری کے لئے اپنی مہارت اور مہارت میں حصہ ڈالنے کا موقع بھی ملے گا۔
مزید پڑھیں: شاہد عباسی، مفتاح اور مصطفیٰ کھوکھر کا نئی سیاسی جماعت کے قیام پر غور