اسلا م آباد(نیوز ڈیسک) مسلم لیگ ن کے پارلیمانی بورڈ کا اجلاس،اسلام آباد کے امیدواروں کے انٹرویوز کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ذرائع کے مطابق این اے 46 سے امیدواروں کے پہلے انٹرویوز کئے گئے، شہباز شریف نے انٹرویو اور جوابات مختصر رکھنے کی ہدایت کی، پہلا انٹرویو این اے 46 سے امیدوار انجم عقیل کا ہوا، انجم عقیل کو شہباز شریف نے انٹرویو شارٹ رکھنے کا کہا، صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے انجم عقیل سے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ آپ اسلام آباد میں پارٹی کے ایکٹو لیڈر ہیں : جس پر انجم عقیل خان نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں پاکستان مسلم لیگ ن اور قائد نواز شریف کے ساتھ 35 سال سے کھڑا ہوں ، انجم عقیل خان نے کہا کہ الحمدللہ اسلام آباد میں لوگوں کے درمیان ہر وقت موجود رہتا ہوں ۔متاثرین سی ڈی اے کے 10 سے زیادہ دیہات کے معاہدے کامیابی سے میری ثالثی میں طے پا گئے ہیں اس وجہ سے مسلم لیگ ن اور میرے پر اعتماد اور حمایت میں اضافہ ہوا ہے ۔ انجم عقیل خان نے کہا کہ اس وقت 42 یونین کونسل میں سے تمام چیئرمین اور اسٹیک ہولڈرز کی حمایت حاصل ہے۔لاہور 21 اکتوبر کو فوٹو سیشن کی بجائے ہزاروں افراد کے ساتھ پاکستان کا سب سے بڑا قافلہ لے کر قائد کے استقبال کے لئے پہنچا اس پر مجھے فخر ہے ۔ مریم نواز شریف نے مسکراتے ہوئے داد دیتے ہوئے سر ہلایا ۔آپ بیٹھ جائیں، شہباز شریف نے انجم عقیل کو بیٹھا دیا، ذرائع کے مطابق دوسرا انٹرویو زیشان نقوی کا ہوا، ذیشان شاہ نے نواز شریف سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے فخر ہے میں آپکا استقبال کرنے اسلام آباد ائیر پورٹ پر موجود تھا، ذیشان شاہ کی بات پر نواز شریف مسکرا دیئے۔
اجلاس میں رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ ہاں ہم نے دیکھا لاہور کارکنان کے ہمراہ آنے کی بجائے اسلام آباد ائیرپورٹ پر نواز شریف کے ساتھ تصویر لینے پہنچے ہوئے تھے۔