بلوچ خواتین سے متعلق وزیراعظم کاکڑ کے بیان پرسینیٹر فرحت اللہ بابر کا ردعمل

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)پاکستان پیپلزپارٹی کے ہیومن رائٹس سیل کے صدر سینیٹر فرحت اللہ بابر نے ایک بیان میں نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی جانب سے ان بلوچ خواتین جو اسلام آباد میں احتجاج کر رہی ہیں کے بارے ریمارکس کو بے حسی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان اشتعال انگیز بھی ہے جو بلوچستان کے عوام کے حقیقی مسائل سے چشم پوشی جیسا مجرمانہ فعل ہے۔ ہمارے نگران وزیراعظم کو نئے سال کے موقع پر بلوچستان کے عوام کے زخموں پر مرہم رکھنا چاہیے تھا لیکن انہوں نے طاقت کے نشے میں چور ہوکر ان کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے۔ یہ انتہائی بدقسمتی اور قابل مذمت ہے۔ اس بھی زیادہ خراب بات یہ ہے کہ زبردستی غائب کئے جانے والوں کے لئے جو آوازیں بلند ہو رہی ہے ان کے متعلق وزیراعظم کاکڑ نے کہا کہ یہ لوگ بلوچستان میں دہشتگردوں کے وکیل ہیں اور انہیں یہ مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ جائیں اور دہشگردوں کے ساتھ مل جائیں۔ اس قسم ک اشتعال انگیز اور گھٹیا گفتگو ان لوگوں نے بھی نہیں کی جن پر زبردستی غائب کرنے کے الزامات ہیں۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ کوئی بھی دہشتگردوں کی وکالت نہیں کر رہا اور نگران وزیراعظم یا تو بالکل بے خبر ہیں یا جان بوجھ کر مسئلے سے چشم پوشی کر رہے ہیں۔ مطالبہ صرف یہ ہے کہ جو لوگ زبردستی غائب کئے گئے ہیں انہیں عدالتوں کے سامنے پیش کیا جائے اور ان کے ساتھ قانون اور آئین کے مطابق سلوک کیا جائے۔ بلوچستان اور ملک کے دیگر علاقوں میں زبردستی غائب کیے جانے والے افراد ایک حقیقت ہیں اور ریاست کے اوپر سیاہ دھبہ ہیں۔ اس کے خلاف آوازیں اٹھتی رہیں گی اور نگران وزیراعظم کی دھمکیاں کام نہیں آئیں گی۔ وزیراعظم جیسے لوگوں کو چاہیے کہ وہ سپریم کورٹ کا 10دسمبر 2013ءکا فیصلہ پڑھیں جو مالاکنڈ کے حراستی مرکز سے 28غائب ہونے والے افراد کے متعلق ہے۔ انہیں 28اگست 2018ءکو سینیٹ کی کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس کے منٹس بھی پڑھنے چاہئیں۔ انہیں آئی ایس پی آر کا 5جولائی 2019ءکا وہ بیان بھی دیکھنا چاہیے جس میں یہ اعتراف کیا گیا ہے کہ چند غائب شدہ افراد فوج کی حراست میں ہیں اور جی ایچ کیو میں غائب ہونے والے افراد کے لئے ایک سیل بھی بنایا گیا ہے۔ یہ تمام دستاویزات سب کے علم میں ہیں سوائے وزیراعظم کاکڑ کے۔ نگران وزیراعظم کو عوام بالخصوص بلوچستان کے عوام سے معافی مانگنی چاہیے اور اپنا یہ بیان واپس لینا چاہیے۔ انہیں یہ ریمارکس اس وقت بھی تنگ کریں گے جب وہ وزیراعظم نہیں رہیں گے اور تاریخ کے کوڑے دان میں پڑے ہوئے ہوں گے.

تازہ ترین

September 19, 2024

وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان و سیفران انجینئر امیر مقام کا سہراب گوٹ کراچی میں اربن کوہیشن ہب میں افغان اور پاکستانی کمیونٹی سے خطاب

September 19, 2024

قومی زرعی تحقیقاتی کونسل (PARC)اسلام آباد میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم سیمینار کا انعقاد

September 18, 2024

کشمیر ، فلسطین اور دیگر خطوں میں مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی اور زیادتیاں ہو رہی ہیں،سید یوسف رضا گیلانی

September 18, 2024

ترکمانستان کے سفیر نے وفاقی وزیر تجارت جام کمال سے ملاقات کی دوطرفہ تجارت میں اضافے پر بات چیت

September 18, 2024

پاکستان نے ایشئین چیمپئنز ٹرافی میں کانسی کا تمغہ حاصل کر لیا ۔

ویڈیو

December 14, 2023

انیق احمد سےعراقی سفیر حامد عباس لفتہ کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

December 8, 2023

اسلام آباد، ورکرز ویلفیئر فنڈز کی جانب سے پریس بریفنگ کااہتمام

October 7, 2023

افتخار درانی کے وکیل کی تحریک انصاف کے رہنما کی بازیابی کے حوالے سے گفتگو

October 7, 2023

افغان وزیرخارجہ کا بلاول بھٹو نے استقبال کیا

October 7, 2023

پشاور میں سینکڑوں افراد بجلی بلوں میں اضافے پر سڑکوں پر نکل آئی

کالم

September 17, 2024

اے ٹی ایم آئی ایس سے نئے امن مشن میں منتقلی کو درپیش چیلنجز ،ایتھوپیا کا نقطہ نظر

August 20, 2024

ایتھو پیا،سیاحت کے عالمی افق پر ابھرتا ہوا ستارہ

August 6, 2024

ٹریفک کا نظام

June 26, 2024

شادی کا فیصلہ کامیاب، ازدواجی زندگی اور مرد کا کردار

June 21, 2024

گورنر سندھ نے ایک بار پھر تاریخ رقم کردی