راولپنڈی(سٹاف رپورٹر) پاکستان مسلم لیگ(ن)پنجاب کے سینئر نائب صدرسابق وفاقی وزیروحلقہ این اے55سے قومی اسمبلی کے متوقع امیدوار حنیف عباسی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ(ن) عام انتخابات بھاری اکثریت سے جیتے گی۔ قائد(ن) لیگ نواز شریف کو 2017ء میں سازش کے ذریعے اقتدار سے نکالا گیا، اس کے بعد 2018 کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں ملی،عمران خان مجھے جیل بھجواکر اور راستے سے ہٹاکر الیکشن لڑنے کا خواہشمند تھا لیکن میں آج بھی اسی کو مدمقابل دیکھنا چاہتا ہوں،اب مسلم لیگ (ن) عام انتخابات میں بھاری اکثریت سے جیتے گی، الیکشن وقت پر ہی ہونے چاہئیں تاکہ ملک میں معاشی استحکام آئے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزانجمن تاجران بنی مارکیٹ کے چیئرمین و صدر حاجی محمد علی خان کی دعوت پربنی مارکیٹ میں منعقدہ ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پرمسلم لیگ کے سیکریٹری جنرل حاجی پرویز خان،حلقہ پی پی 17 سے امیدوار صوبائی اسمبلی شیخ ارسلان حفیظ،مرکزی انجمن تاجران راولپنڈی کے صدر ملک شاہد غفور پراچہ،موبائل ایسوسی ایشن کے مرکزی راہنما ساجد بٹ،سیف اللہ خان،ڈاکٹر مقبول خان،شیخ ارشد،ملک خرم حفیظ،اصغر مال چوک تا بنی روڈ کے صدر چوہدری طارق،بنی مارکیٹ کے وائس چیئرمین حاجی ملک عامر اعوان اور چوہدری رؤف سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ قبل ازیں حنیف عباسی اور شیخ ارسلان حفیظ نے اصغر مال روڈ صرافہ بازار کا دورہ کیا جبکہ عید گاہ روڈ کے نومنتخب صدر راجہ نیاز کو مبارکباد دینے بھی گئے،مسلم لیگی قائدین جب اصغر مال چوک پہنچے تو سابق یوسی ناظم عامرالدین میر،ذیشان مہدی سمیت متعدد سابق کونسلروں اوربنی روڈ کے سینکڑوں تاجروں نے پھولوں کی پتیاں پھینک کر ان کا والہانہ استقبال کیااور ان پر نوٹ بھی نچھاور کیئے،دریں اثناء بنی مارکیٹ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے حنیف عباسی نے کہا کہ بنی مارکیٹ حقیقی معنوں میں چھابڑی فروشوں اور ریڑھی بانوں کیلئے پبلک انٹرسٹ میں بنائی گئی تھی جس کی دکانیں ٹین کی چادروں اور لکڑی کے پھٹوں پر مشتمل ہیں جبکہ ان دکانوں کے کرایوں میں بھی پختہ اور لنٹر والی دکانوں کے کرایوں میں بھی سالانہ10 فیصد اضافہ ہوتا ہے،اس سے زیادہ اضافہ ہرگز نہیں ہونے دیا جائیگا،انہوں نے تاجر نمائندوں سے مخاطب ہوکر کہا کہ جب آپ الیکشن سے نکل جاتے ہیں تو پھر ہر دکاندار آپ کے ماتھے کا جھومر ہونا چاہیے،کوئی دکاندار اپ کا مخالف نہیں ہے ہم نے کبھی مخالفت نہیں رکھی تھی اس دکاندار سے جس نے ہمیں ووٹ نہیں دیے تھے، ان کو بھی گلے سے لگائیں ان کے مسائل کو بھی حل کریں تاکہ اگلے ٹائم جب الیکشن آئے تو آپ اپنی خدمات کے اعتراف کی صورت میں دوبارہ بلا مقابلہ منتخب ہو جائیں،یہ مشکل کام ہے یہ کانٹوں کی سیج ہے یہ آسان نہیں ہے آپ نے اپنے بچوں کے مستقبل کی قربانی دینی ہوتی ہے اپنے کاروبار کی قربانی دیتے ہیں جہاں یہ جو حاجی محمد علی صدر بنے ہیں یا شاہد غفور پراچہ صاحب اس وقت پورے راولپنڈی کے لوگوں بھی تاجروں کی جو خدمت کر رہے ہیں اس خدمت کے پیسے تو نہیں لیتے اگر لیتے ہیں تو بتائیں،انہوں نے کہا کہ کل تک جو کہتے تھے کہ جیل میرا سسرال اور ہتھکڑی میرا زیور ہے وہپہلی پیشی پر ہی ایک پولیس کانسٹیبل کے گلے لگ کر رونے لگ گیا اور سسرال جانے سے بھی گھبراگیا،حنیف عباسی نے کہا کہ الیکشن کا میدان جب سجے گا تو ہم الیکشن جیت کر راولپنڈی کو بھولنے والوں کی ضمانتیں ضبط کرادیں گے،پہلے بھی ہم نے نمائندگی کا حق ادا کیا،ایم این اے یا ایم پی نہ ہوتے ہوئے بھی راولپنڈی میں ترقیاتی کام کرائے،سکولز،کالجز اور ہسپتالوں اور سڑکوں کے جال بچھائے،میٹرو بس،کارڈیالوجی،ہسپتال اور کھیلوں کے میدان بنائے،اللہ نے عزت بخشی اور کامیاب ہوئے تو زچہ بچہ ہسپتال اور لئی ایکسپریس وے کے منصوبے بھی ہم ہی مکمل کریں گے جو ہمارے مخالفین اپنے دور اقتدار میں اپنی نااہلی، غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے مکمل نہ کرسکے، حنیف عباسی نے مذید کہا کہ ایک اناڑی نے پاکستان کو قرضوں میں ڈبو دیا، پچھلے سال اپریل میں شرط لگنا شروع ہو گئی کہ پاکستان دیوالیہ ہو جائے گا، پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کی خاطر آئی ایم ایف کے پاس گئے، آج کوئی نہیں کہہ رہا پاکستان دیوالیہ ہو جائے گا، 2013 میں دہشت گردی تھی تو نواز شریف نے امن کا وعدہ کیا، 2018 تک دہشت گردی کی کمر توڑ کر امن بحال کیا، نواز شریف جو وعدہ کرتا ہے پورا کرتا ہے، آج نواز شریف کا وعدہ ہے قوم نے دوبارہ موقع دیا تو مہنگائی کے جن کو بوتل میں بند کر دے گا۔