اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان میں اسلامی تعاون تنظیم کی وزاراتی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی (کامسٹیک) میں “متعدی امراض کی وباء کی تحقیقات اور کنٹرول” پر تین روزہ بین الاقوامی کورس کا آغاز ہوگیا ہے۔
کورس میں پاکستان، افغانستان، روس، ایران، یمن، نائیجیریا، یوگنڈا، انڈونیشیا، ملائیشیا، قازقستان، بنگلہ دیشن آذربائیجان اور اردن سے 100 سے زائد شرکاء آن لائن و فزیکلی شرکت کررہے ہیں, کورس کا اہتمام کامسٹیک، پاسچر انسٹی ٹیوٹ آف ایران، اور ڈاکٹر پنجوانی سینٹر فار مالیکیولر میڈیسن و ڈرگ ریسرچ، آئی سی سی بی ایس، مشترکہ طور پر کررپے ہیں۔
افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی، پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر جناب ڈاکٹر رضا امیری مقدم تھے -افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے سفیر نے کامسٹیک کی جانب سے مسلم امہ میں سائنس و ٹییکنالوجی کی ترویج اور صحت عامہ کے لیے کیے جانے والے منصوبوں کو سراہا اور کامسٹیک اور ایران کے درمیان پائیدار تعاون پر زور دیتے ہوئے اس طرح کے تعاون کے لیے مکمل حمایت کا وعدہ کیا۔
ایرانی سفیر نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ مختلف چیلجنز اور پابندیوں کے باوجود ایران ایک عالمی رہنما کے طور پر ابھرا ہے، جس نے 2022 میں 78,000 سائنسی مضامین شائع کیے اور دنیا بھر میں ایران 15ویں نمبر پر ہے۔ انہوں نے سائنسی ترقی کے لیے ایران کے عزم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 50 فیصد ایرانی طالب علم خواتین ہیں۔ انہوں نے سائنس اور ٹیکنالوجی میں کامسٹیک بین الاسلامی تعاون میں ایران کی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔
اپنے خطاب میں کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے ایران کے پاسچر انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ شراکت داری کو مسلم امہ کے دیگر اداروں کے ساتھ متعددی بیماریوں کی روک تھام اور صحت کے منصوبوں کے لیے ایک نیا باب قرار دیا۔ مزید برآں، ڈاکٹر چوہدری نے پاسچر انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ پاکستان میں ویکسین کی تیاری میں تعاون کے منصوبوں کا اعلان کیا۔ انہوں نے ہر مسلم ملک میں 10 وائرولوجسٹوں کی تربیت، سائنسی تبادلے اور متعدی امراض کے شعبے میں رفاقت کو فروغ دینے کے منصوبے کا بھی اعلان کیا۔
تین روزہ کورس، 28 دسمبر 2023 تک جاری رہے گا۔
مزید پڑھیں: ارجنٹینا میں مہنگائی سے لوگوں کی ذہنی صحت متاثر ہونے لگی