لاہور(عامر رفیق بٹ) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق وترقی نسواں مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ انسانی حقوق اور خواتین کو بااختیار بنانے کے اصول ہماری مذہبی، ثقافتی، سماجی اور سیاسی اقدار میں پیوست ہیں۔ وہ گورنر ہاؤس لاہور میں منعقدہ ’’نگران حکومت کی طرف سے 100 دن کے پلان پر عملدرآمد اور کامیابیوں‘‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔
تقریب رونمائی گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان کی موجودگی میں ہوئی۔ معاون خصوصی کی فوکل پرسن سبین حسین ملک، جو 100 روزہ پلان بنانے والوں میں سے ہیں، نے 100 روزہ پلان پر عملدرآمد اور کامیابیوں کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ لانچنگ تقریب کا انعقاد انفو کام کے تعاون سے کیا گیا تھا، جو خواتین کو بااختیار بنانے اور مالی شمولیت پر اپنے کام کے لیے معروف ہے۔ سول سوسائٹی اور خواتین کو بااختیار بنانے اور انسانی حقوق کے لیے وقف تنظیموں کے دیگر معززین بھی شرکاء میں شامل تھے۔
مشعال ملک نے اس بات پر زور دیا کہ انسانی حقوق اور خواتین کو بااختیار بنانے کے اصول نہ صرف پاکستان کے آئین میں لکھی ہیں بلکہ ہمارے قومی ورثے میں بھی ان کی مضبوط بنیاد موجود ہے۔ انہوں نے پاکستانی خواتین کی معاشرے میں تبدیلی لانے کی صلاحیت پر زور دیا اور سماجی اور ڈیجیٹل شعبوں میں خواتین کی شمولیت کو بڑھانے کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ 100 روزہ پلان میں پاکستان بھر میں خواتین کی ترقی اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے نت نئے حل اور پروگرام شامل کیے گئے ہیں۔
مشعال ملک نے اس بات پر زور دیا کہ اپنے محدود مینڈیٹ کے باوجود، نگراں سیٹ اپ نے 100 روزہ پلان میں بیان کردہ مقاصد کے حصول کے لیے مضبوط عزم کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ تمام اسٹیک ہولڈرز پاکستان میں انسانی حقوق کو آگے بڑھانے اور خواتین کو بااختیار بنانے کے خواب کی تعبیر میں فعال کردار ادا کریں گے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، صنفی شمولیت کے لئے معاون خصوصی کی مشیر، سام علی نے مالی شمولیت کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین کی مالی آزادی کا حصول صنفی مساوات کو آگے بڑھانے اور قوم کی حقیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے ایک ستون کا کام کرے گا۔
مزید پڑھیں: تمام مذاہب کے لوگوں کو متحد کر کے عالمی امن قائم کیا جا سکتا ہے: مشعال ملک
معاون خصوصی مشعال ملک کی قیادت میں وزارت انسانی حقوق کی طرف سے تیار کردہ 100 روزہ پلان، جدید خیالات اور اقدامات کا ایک جامع پیکج ہے۔ اس منصوبے کا مقصد پاکستان میں انسانی حقوق کے مجموعی منظر نامے کو بہتر کرنا اور خواتین کو بااختیار بنانا ہے۔ اس منصوبے میں صنفی مساوات، تعلیم، اقتصادی اختیار، صحت کی دیکھ بھال، خواتین کے خلاف تشدد، سیاسی شرکت، قانونی حقوق، تولیدی حقوق، امتیازی سلوک سے آزادی، بچوں کی شادی، انصاف تک رسائی، میڈیا کی نمائندگی، ٹیکنالوجی اور سماجی اور اقتصادی حفاظتی نیٹ تک رسائی جیسے اہم شعبوں پر محیط اقدامات شامل ہیں۔
اپنے خطاب میں گورنر پنجاب نے 100 روزہ پلان کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرنے والوں کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے معاون خصوصی مشعال حسین ملک کی پاکستان میں انسانی حقوق اور پاکستانی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے انتھک محنت اور ذاتی کوششوں کا اعتراف کیا۔ گورنر پنجاب نے مشعال ملک کو تحریک آزادی کشمیر کی پہچان قرار دیا۔