اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ خواتین کو تحفظ اور ہر شعبہ میں برابری کے مواقع فراہم کیے بغیر مساوات پر مبنی معاشرہ تشکیل نہیں دیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات میں اضافہ انتہائی تشویش ناک ہے جس کی وجہ سے دنیا بھر میں خواتین اپنے گھروں، دفتروں، رسمی اور غیر رسمی اجتماعات اور خاص طور پر جنگوں اور تنازعات کے دوران غیر محفوظ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین دنیا کی آبادی کا نصف حصہ ہیں جو مختلف شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا جو ہر سال 25 نومبر کو منایا جاتا ہے ۔
اسپیکر نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمان نے خواتین کی فلاح و بہبود کیلئے متعدد قانون سازی کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلمان نے خواتین کی فلاح و بہبود کیلئے جو قانون سازی کی ہے ان میں کام کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف تحفظ (ترمیمی) بل 2022 اور گھریلو تشدد کی (روک تھام اور تحفظ)۔ بل، 2009، شامل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان، 1973 کے آئین کی ڈائمنڈ جوبلی کی تقریبات کے دوران پہلی بار خواجہ سراؤں اور بچوں کے ساتھ خواتین کو بھی قومی اسمبلی کے فلور پر آواز اٹھانے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قومی اسمبلی خواتین کو بااختیار بنانے پر یقین رکھتی ہے جس کے لیے اس نے خواتین کو سماجی اور معاشی طور پر خود مختار بنانے کے لیے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) بھی متعارف کرایا۔
مزید پڑھیں: عام انتخابات :الیکشن کمیشن نے چاروں صوبائی چیف سیکریڑیز کو خط لکھ دیا
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے اسرائیلی قابض افواج اور بھارتی ریاست کے ہاتھوں فلسطینی اور کشمیری خواتین پر ڈھائے جانے والے مظالم اور تشدد پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری فلسطینی اور کشمیری خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات کا نوٹس لیں۔ انہوں نے خواتین کے تحفظ کے لیے بنائے گئے قوانین پر مکمل طور پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔