اسلام آباد ( سٹاف رپورٹر) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق سینئر نائب صدر اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے سیکرٹری اور ایسوسی ایشن آف کلاس تھری شاپنگ سینٹرز کے صدر خالد چوہدری نے کہا ہے کہ اسلام آباد بھر میں کلاس تھری شاپنگ سینٹرز محلے کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تعمیر کیا گیا ھے ۔ چھوٹے بزنس ۔ باربرشاپ ۔ٹیلرنگ شاپ – سبزی فروٹ کی دکانیں . جنرل سٹورز اور دیگر شامل ہیں ۔ اگر سب سیکٹرز کی مارکٹیوں میں بڑے پلازے تعمیر کرنے کا سلسلہ جاری رہا تو یہ اسلام آباد کے ماسٹر پلان کی خلاف ورزی ہو گی۔ چیرمین سی ڈی اے کیپٹن (ر) انوار الحق فوری توجہ دیں اور کلاس تھری شاپنگ سینٹرز سے غیر قانونی تعمیرات رکوائیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایسوسی ایشن آف کلاس تھری شاپنگ سینٹرز کے عہدیداران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر سیکرٹری جنرل طاہر ارائیں نے کہا کہ سی ڈی اے کے بی سی ایس نے چند افسران کی ملی بھگت سے سنگل بزنس پلازوں کا نقشہ پاس ہو جاتا ہے جو کہ سراسر خلاف قانون ہے ، سی ڈی اے بورڈ کے ریزولیشن کے مطابق سب سیکٹرز مارکیٹ میں سنگل بزنس پلازے کی اجازت نہ ھے جبکہ فاروقیہ مارکیٹ میں دو پلازے تعمیر ہو چکے ہیں اور آہستہ آہستہ محلے کی مارکیٹ ختم ہو رہی ہے ۔ اللہ والی مارکیٹ – رانا مارکیٹ ۔ مدینہ مارکیٹ – نجم مارکیٹ ۔ مقبول مارکیٹ ۔ گول مارکیٹ – جان مارکیٹ۔ کہسار مارکیٹ اور دیگر کئی مارکیٹیں اپنے خاتمے کے قریب ہیں اور محلے کے رہائشیوں کے لئے سخت پریشانی کا باعث ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ ملٹی سٹوری پلازوں میں دکانیں نہ بنائی گئیں تو سی ڈی اے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ اجلاس سے سینئر نائب صدر مشوانی اور ایڈیشنل جنرل سیکرٹری عرفان شیخ نے بھی خطاب کیا۔