اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ اور سیکرٹری و کنوینیئر ٹریڈرز کمیٹی آئی سی سی آئی خالد چوہدری نے کہا ہے کہ گزشتہ دنوں گیس کی قیمت میں کئی سو گنا اضافہ کیا گیا ہے جس سے کمرشل استعمال کرنے والوں کی چیخیں نکل گئی ہیں۔ روٹی کی قیمت میں اسی وجہ سے اضافہ ہو گیا ہے اب سوئی نادرن نے گیس کے بلوں کی مناسبت سے کمرشل کنکشن ہولڈرز سے مزید سیکورٹی کی رقم طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ گیس ایڈنشل سیکورٹی طلب کرنا غیر قانونی ہے کیونکہ سوئی نادرن والوں کے پاس سیکورٹی کی مد میں اربوں روپے جمع ہیں محکمہ سیکورٹی کی رقم خرچ نہیں کر سکتا ۔ یہ رقم فکس ڈیپاڑٹ میں ہے اور محکمہ ماہانہ کروڑوں روپے منافع حاصل کر رہا ہے ۔ اس منافع پر کنکشن ہولڈرز کا حق ہے اس لئے مزید رقم سیکورٹی کی مد میں طلب کرنا غیر منطقی ہے ۔ آئی ایم ایف کی ڈیمانڈ پر اوگرا گیس کی قیمت میں مزید اضافہ کرنا چاہتا ہے پہلے ہی بل کئی گنا بڑھ گئے ہیں. میٹر کا کرایہ دس روپے سے چار سو روپے فکس کر دیا گیا ہے اور گیس کی قیمت مزید بڑھائی گئی یا سیکورٹی ڈیپازٹ کے نام پر کنکشن منقطع کرنے کی کوشش کی گئی تو اسلام آباد میں تاجر اوگرا کے دفتر کا محاصرہ کریں گے ۔ انہوں نے وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سے صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ قیمت معقول سطح پر لائی جائے عوام اور کمر شل کنکشن ہولڈرز کو زندگی گزارنے دی جائے یہ نہ ہو کہ ریسٹورنٹ اور تندور بند کرنے پڑ جائیں۔
مزید پڑھیں: مفت بجلی کی سہولت ختم اور فاسٹر میٹر تبدیل کئے جائیں، اجمل بلوچ