پشاور(وسیم بٹ)آرکیٹیکٹ مائیکل آر کنگ، ایک بین الاقوامی شہرت یافتہ آرکیٹیکٹ نے سیکاس یونیورسٹی پشاور میں شہری مقامات پرسڑکوں اور گلیوں کی تبدیلی کی صلاحیت پر اپنے سیشن سے سامعین کو مسحور کر دیا۔ سیشن کی میزبانی انسٹی ٹیوٹ آف آرکیٹیکٹس پاکستان (PCIAP) نے سیکاس یونیورسٹی کے آرکیٹیکچر ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے کی۔
23 ممالک پر محیط اپنے وسیع بین الاقوامی تجربے سے اخذ کرتے ہوئے، اس لیکچر نے آرکنگ کے مختلف تجربات سے حاصل کردہ بصیرت کے پھیلاؤ کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا اور اس کے علم نے سڑکوں کے کردار اور ڈیزائن کا از سر نو جائزہ لے کر مزید جامع اور پائیدار شہر بنانے کی بحث کو تقویت بخشی۔
بحث کا موضوع شہری جگہ، نقل و حرکت اور خدمت کے موضوعات کے گرد گھومتا تھا، جس نے آٹوموبائل کے پھیلتے ہوئے رجحان کے چیلنج سے نمٹنے اور اپنے رہائشیوں کے فائدے کے لیے شہروں کی تعمیر نوء اور سڑکوں اور گلیوںکے نظام کی تبدیلی کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔
اس بحث نے آرکیٹیکٹس اور طلباء کو اکٹھا کیا جس کا اختتام ایک متحرک اور پرکشش سوال و جواب کے سیشن میں ہوا، جہاں شرکاء کو زیر بحث موضوعات میں گہرائی میں جانے اور آر کنگ کی بصیرت سے استفادہ کا موقع ملا۔
ان کے سیکاس یونیورسٹی کے دورے اور آئی اے پی پی سی اورسیکاس یونیورسٹی کے درمیان شراکت داری نے اعلیٰ درجے کے فن تعمیر کو آگے بڑھانے کے لیے مشتر کہ کاوش کا مظاہرہ کیا، ایسے شہروں کا تصور پیش کیا جو اپنے باشندوں کی فلاح و بہبود کو ترجیح دیتے ہیں۔آرکیٹیکٹ عدنان احمد خان، ہیڈ آف آرکیٹیکچر نے بھی آرکیٹیکٹ مائیکل آر کنگ کی سیکاس یونیورسٹی میں سیشن میں شرکت کرنے پر دلی تعریف کی اور سیشن کے دوران مائیکل کی گراں قدر موجودگی اور خدمات کا اعتراف کیا، جس نے تعلیمی ماحول کو تقویت بخشی اور حاضرین کو انمول بصیرت فراہم کی۔
سیشن کا اختتام ان تمام حاضرین پر ایک دیرپا اثر چھوڑ گیاجنہوںنے متنوع اور ماحول دوست شہری مقامات کی تعمیر کے عزم کے ساتھ شرکت کی۔
مزید پڑھیں: آیوڈین کی کمی کے عالمی دن کے حوالے سے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں سیمینار کا انعقاد