اسلام آباد(پریس ریلیز) پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس(پائیڈ)کے وائس چیئرمین ڈاکٹر ندیم الحق نے کہا ہے کہ ڈیمڈ ٹیکس اور سپر ٹیکس سے معیشت ٹھیک نہیں ہو گی، ٹیکس اکٹھا نہیں ہو رہا اور لوگوں کو چور کہہ رہے ہیں، ٹیکس پالیسی کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے،ٹیکس کی شرح کو کم کرکے ریونیو بڑھایاجا سکتا ہے،جی ایس ٹی کی شرح میں اضافے کے بجائے اسے کم کیا جائے،ملک میں تمام شعبوں کیلئےیکساں ٹیکس نظام ہونا چایئے، ہمیں دنیا کے ساتھ مقابلہ کرنا ہے تاکہ ہمارا سرمایہ کہیں نہ بھاگے، ہماری پالیسی ایسی ہے کہ لوگ ٹیکس دینے سے بھاگ رہے ہیں، ٹیکس انتظامیہ کو ٹھیک کرنا ہو گاجب تک انتظامیہ ٹھیک نہیں ہو گی مسائل حل نہیں ہونگے، نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پرائم کے بانی ڈاکٹر علی سلمان اور سینئر ریسرچ اکانومسٹ ڈاکٹر محمود خالد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر ندیم الحق کا مزید کہنا تھا کہ امپورٹ اسٹیج پر ٹیکس کی وجہ سے کاروبار آگے نہیں بڑھ رہا، سپر ٹیکس ختم کرنا چاہیے، جی ایس ٹی کو مرحلہ وار 10 فیصد تک لایا جائے، کسٹمز کی سطح پر ریگولیٹری ڈیوٹی اور ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی نہیں ہونی چاہیے،اس موقع پر پرائم کے بانی ڈاکٹر علی سلمان کا کہنا تھاکہ انکم ٹیکس میں اصلاحات کی ضرورت ہے، ٹرن اوور اور کارپوریٹ ٹیکس رجیم کو ختم کرنا چاہیے، کارپوریٹ ٹیکس کو 29 سے کم کر کے 25 فیصد پر لایا جائے، ٹیکس چھوٹ سے کاروبار میں آسانی اور ٹیکس رجسٹریشن میں اضافہ ہو گا، کیپٹل گین ٹیکس سادہ بنانا چاہیے تاکہ آسانی سے لوگ ٹیکس نیٹ میں آئیں،ڈاکٹر علی سلمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کو ایڈوانس انکم ٹیکس کے تحت لینا چاہیے، اسکول فیس، بلوں کی ادائیگی پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس ختم ہونا چاہیے، اس موقع پر سینئر ریسرچ اکانومسٹ ڈاکٹر محمود خالدنے کہا کہ جن ممالک میںٹیکسز کی شرح میں کمی کی گئی ہے وہاں نہ صرف ریونیو میں اضافہ ہوا ہے بلکہ وہاں ترقی بھی ہوئی ہے،ہم نے ریونیو بڑھانے کیلئے ٹیکس میں اضافہ ہی حل سمجھ لیا ہے،ٹیکس ریفارمزسے تین سالوں مین گروتھ کو 37 فیصد تک بڑھایا جا سکتا ہے،بیوریجز اور تمباکو سیکٹر کو بھی اس میں شامل کیا جانا چاہیئے۔
پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس(پائیڈ)کے وائس چیئرمین ڈاکٹر ندیم الحق کی اسلام آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس
![](https://immedia.pk/wp-content/uploads/2024/06/IMG-20240610-WA0076-1568x883.jpg)