سارہ انعام قتل کیس:ملزم شاہنوازامیر کو سزائے موت، 10لاکھ روپے جرمانے کا حکم سنا دیا گیا

اسلام آباد(نیوزڈیسک)سارہ انعام قتل کیس:ملزم شاہنوازامیر کو سزائے موت، 10لاکھ روپے جرمانے کا حکم سنا دیا گیا جبکہ ملزمہ ثمینہ شاہ کو عدم ثبوت پر بری کردیا گیا۔ ، مدعی وکیل راؤ عبد الرحیم نے عدالت کے سامنے جائے وقوعہ کے تصاویری شواہد پیش کرتے ہوئے ملزم شاہنواز امیر کے لیے سزائے موت کی استدعا کررکھی ہے۔
کیس کی گزشتہ سماعت
9 دسمبر کو اسلام آباد کے سیشن جج ناصر جاوید رانا نے سارا انعام قتل کیس کی سماعت کی، پراسیکیوٹر رانا حسن عباس، مدعی وکیل راؤ عبد الرحیم، وکیل ملزمہ نثاراصغر، مقتولہ کے والد انعام الرحیم، ملزم کے والد ایاز امیر عدالت پہنچے، جب کہ مرکزی ملزم شاہنواز امیر اور شریک ملزمہ ثمینہ شاہ کو بھی پیش کیا گیا۔
ملزمہ ثمینہ شاہ کے وکیل نثاراصغر نے کہا کہ ملزمہ ثمینہ شاہ پر الزام صرف سارہ انعام کے قتل کی معاونت تک کا ہے، 342 کے بیان میں ملزمہ ثمینہ شاہ کی معاونت کا کوئی ثبوت نہیں۔
وکیل صفائی نے کہا کہ سارہ انعام کے قتل سے متعلق ثبوت ثمینہ شاہ کی معاونت کو ثابت نہیں کرتے۔ پولیس نے جتنے بھی ثبوت اکٹھے کیے، ان میں سے کوئی بھی ثمینہ شاہ کے خلاف نہیں جاتا۔
وکیل نثاراصغر نے حتمی دلائل مکمل کرتے ہوئے ثمینہ شاہ کو کیس سے بری کرنے کی استدعا کی۔
پراسیکیوٹر رانا حسن عباس نے حتمی دلائل کا آغازکرتے ہوئے کہا کہ وکیل صفائی کے مطابق سارہ انعام کو صرف ایک انجری ہوئی لیکن حقیقتاً انہیں متعدد زخم آئے تھے، طبی رپورٹ کے مطابق تشدد کی وجہ سے سارہ انعام کی موت واقع ہوئی، صرف سر کے زخم کی بات نہیں، سارہ کی لاش پر تو متعدد زخم کے نشانات تھے۔
پراسیکیوٹررانا حسن نے کہا کہ سارہ انعام کے سر کے پچھلے حصے پر صرف 7 زخم تھے، شاہنوازامیر سارہ انعام کو ساری رات ٹارچر کرتارہا، شاہنوازامیر کا ڈی این اے سارہ انعام کے ساتھ میچ ہوا، یعنی ساتھ رہنے کی بات ثابت ہو گئی، ملزم کے والد ایازامیر جائے وقوعہ پر موجود نہیں تھے، والدہ موجود تھیں۔
عدالتی استفسار پر مقتولہ کے والد نے بتایا کہ اس شادی سے خوش نہیں تھے مگر مجبور ہوگئے، شاہ نواز امیر کی والدہ کو میری بیٹی کی آواز کیوں نہیں گئی، وہ ضرور چیخی ہوگی، دونوں نے جان بوجھ کر وقت پر پولیس کو اطلاع نہیں دی۔
ملزمہ ثمینہ شاہ نے بتایا کہ میں دوسرے کمرے میں تھی جب مجھے شاہنواز کی کال آئی، میں نے خود ایاز امیر کو کال کی اورکہا کہ ایسا وقوعہ ہوگیا۔ بعدازاں عدالت نے سارہ قتل کیس کا فیصلہ محفوظ فیصلہ سنا دیا گیا۔
کیس کا پس منظر
معروف صحافی ایاز امیر کی بہو سارہ کو ان کے بیٹے شاہنوازامیر نے 23 ستمبر 2022 کی شب لڑائی جھگڑے کے چک شہزاد کے ایک فارم ہاؤس میں سر پر جم میں استعمال ہونے والے ڈمبل کے وار سے قتل کردیا تھا۔
مقتولہ سارہ کی فیملی کینیڈا میں رہائش پزیرہونے کے سبب قتل کا مقدمہ تھانہ شہزاد ٹاؤن کے ایس ایچ اوسب انسپکٹر نوازش علی خان کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔
کینیڈا کی شہریت رکھنے والی 37 سالہ سارہ قتل کیے جانے سے 3 روز قبل ہی دبئی سے پاکستان پہنچی تھیں جہاں وہ ملازمت کرتی تھیں۔ شاہنواز اور سارہ کی شادی واقعے سے چند ماہ قبل ہی ہوئی تھی، ان کی سوشل میڈیا کے ذریعے دوستی ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: اسرائیل معصوم شہریوں بالخصوص بچوں کا قتل عام بند کرے، افغان حکام

تازہ ترین

January 18, 2025

پہلی حج تربیتی ورکشاپ کنونشن ہال، انسٹیٹیوٹ آف منیجمنٹ سائنسز، حیات آباد فیز 7، پشاور میں منعقد ہوئی

January 18, 2025

بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کے لیے چیئرمین سی ڈی اے کی ذاتی مداخلت ضروری ہے، ناصر منصور قریشی

January 18, 2025

جسمانی و ذہنی صحت کسی بھی قوم کی ترقی کا بنیادی ستون ہے،چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی

January 18, 2025

وزیرِ اعظم کی موسمیاتی تبدیلی کی معاون رومینہ خورشید عالم اور ایف سی سی آئی کے درمیان سبز کاروباری حکمت عملیوں پر بات چیت

January 17, 2025

پاکستان کے شایان آفریدی نے آئی ٹی ایف ایشیا 14 اور انڈر ڈویلپمنٹ چیمپئن شپ 2025 جیت لی

ویڈیو

December 14, 2023

انیق احمد سےعراقی سفیر حامد عباس لفتہ کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

December 8, 2023

اسلام آباد، ورکرز ویلفیئر فنڈز کی جانب سے پریس بریفنگ کااہتمام

October 7, 2023

افتخار درانی کے وکیل کی تحریک انصاف کے رہنما کی بازیابی کے حوالے سے گفتگو

October 7, 2023

افغان وزیرخارجہ کا بلاول بھٹو نے استقبال کیا

October 7, 2023

پشاور میں سینکڑوں افراد بجلی بلوں میں اضافے پر سڑکوں پر نکل آئی

کالم

January 18, 2025

گزرا سال اور پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال

December 27, 2024

وحشت کے عہد میں،مزاحمت کی علامت

October 14, 2024

شہر میں اک چراغ تھا ، نا رہا

October 11, 2024

“اب کے مار ” تحریر ڈاکٹر عمران آفتاب

October 2, 2024

فیصل کریم کنڈی کہ کاوشوں سے خیبرپختونخوا کی قربانیوں کی عالمی پزیرائی