واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی خلائی ادارے نے سائنس دانوں کو چاند کی مٹی میں کاشت کاری کرنے کےحوالے سے مطالعہ کرنے کے لیے 23 لاکھ ڈالرز کی رقم جاری کردی۔
محققین کے مطابق ان کا مقصد تھرائیو اِن ڈیپ اسپیس (TIDES) پروگرام کے تحت چاند کی مٹی میں پودے اگانے کی تحقیق کو آگے بڑھانا ہے۔
ناسا کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ اس پروگرام کا حتمی مقصد طویل مدتی خلائی مشنز کو ممکن بنانا اور زمین پر زندگی کو بہتر کرنا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ خلائی حیاتیات پر مبنی تحقیق اسپیس فلائٹ میں ماڈل حیاتیات پر ماحولیاتی اثرات کا مطالعہ ممکن بنانے کے ساتھ اہم معلومات بھی فراہم کرے گی جو خلا کے حوالے سے بہتر تحقیق کو ممکن بنائے گی۔
مزید پڑھیں: مائیکرو سافٹ کا اے آئی اسسٹنٹ ونڈوز 10 آپریٹنگ سسٹم میں متعارف کرانے کا فیصلہ
ناسا کا کہنا تھا کہ ان منصوبوں میں یہ دیکھا جائے گا کہ چاند کی مٹی فصلیں (اجناس، ٹماٹر اور آلو) اگانے میں کیسے کام کر سکتی ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی جاننے کی کوشش کی جائے گی کہ چاند کی مٹی میں نمو پودوں اور مائیکرو بائل تعامل کیسے متاثر کر سکتی ہے اور نتیجتاً کس طرح یہ تعامل پودوں کی نمو اور صحت کو متاثر کر سکتی ہے۔